رسائی کے لنکس

چھ جنوری کے حملے کی اصل وجہ ٹرمپ تھے : ایوان کی کمیٹی کی  حتمی رپورٹ  


امریکی کیپیٹل پر سابق صدر ٹرمپ کے خامیوں کا دھاواأفائل فوٹو
امریکی کیپیٹل پر سابق صدر ٹرمپ کے خامیوں کا دھاواأفائل فوٹو

واشنگٹن میں چھ جنوری 2021 کو یو ایس کیپیٹل پر حملے کی تحقیقات کے لیے ایوانِ نمائندگان کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے جمعرات کو اپنی حتمی رپورٹ جاری کی ہے ۔

845 صفحات پر مشتمل دستاویزات ، کمیٹی کے اس دعوے کو تقویت دیتی ہیں کہ یہ حملہ براہِ راست سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے ہوا ۔ اور یہ متعدد حصوں پر مشتمل ایک ایسی سازش کے آخری اقدام کا مظہر تھا جس کا مقصد 2020 کے صدارتی انتخابات کے قانونی نتائج کو تبدیل کرنا تھا ۔

17 ماہ سے زیادہ عرصےکی تحقیقات کے بعد سامنے آنے والی یہ رپورٹ ہزاروں گواہوں کے انٹرویوز، دستاویزات اور الیکٹرانک کمیونیکیشنز سے اکٹھے کیے گئےشواہد پر مشتمل ہے ۔

کمیٹی کے مطابق یہ شواہد ایک سیدھے اور غالب نتیجے کی طرف لے جاتے ہیں کہ 6 جنوری کے ان واقعات کی مرکزی وجہ ایک ہی شخص تھے اور وہ تھے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ جن کی بہت سے دوسرے لوگوں نے تقلید کی۔ 6 جنوری کا کوئی بھی واقعہ ان کے بغیر رونما نہ ہوتا۔

خود سابق صدر ٹرمپ اس تحقیقاتی کمیٹی اور اس کے کام کی مسلسل مذمت کرتے رہے ہیں اور غلط طورپرزور دیتے رہے ہیں کہ 2020 کے الیکشن میں ان کو دھاندلی کرکے ناکام کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں حملے کے جائزے کے علاوہ ٹرمپ کی جانب سے امریکی عہدے داروں، ریاستوں ، قانون سازوں اور اس وقت کے نائب صدر مائک پینس پر نظام میں ہیرا پھیری یا قانون کی خلاف ورزی کے لیےڈالے جانے والے دباؤ کوبیان کیا گیا ہے ۔

یہ رپورٹ کمیٹی کی جانب سے پیر کو کی جانے والی حتمی سماعت کے بعد جاری کی گئی ہے جس میں اراکین نے سابق صدر پر متعدد جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا اور انہیں قانونی چارہ جوئی کے لیے محکمہ انصاف کو ریفر کرنے کے لیے کہا ہے۔

ان الزامات میں بغاوت، سرکاری کارروائی میں رکاوٹ، امریکہ کو دھوکہ دینے کی سازش اور جھوٹا بیان دینے کی سازش شامل ہے۔

جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں سابق صدر ٹرمپ کے خلاف ایک کیس تشکیل دیا گیا ہے کہ وہ 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی ایک سازش کا مرکزی کردار تھے جس میں متعدد حکمت عملیاں استعمال کیں جو سب ہی آخر کار ناکام ہو گئیں ۔

رپورٹ میں ان کوششوں کو دستاویزی شکل میں بیان کیا گیا ہے جن میں ریاستی اور مقامی عہدے داروں پران انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے یا مسترد کرنے پر دباو ڈالا گیا تھا جن میں بائیڈن کی فتح ظاہر ہوئی تھی اس کے باوجود کہ عدالت میں ان نتائج کو چیلنج کرنے والے درجنوں مقدمات مسترد کر دیے گئے تھے۔

ریفرل میں کوئی قانونی وزن نہیں ہے، لیکن کمیٹی کی طرف سے تیار کردہ بڑے ریکارڈز محکمہ انصاف کی طرف سے اپنی تحقیقات میں جمع کیے گئے شواہد کی تکمیل کریں گے اور سابق صدر کے خلاف مقدمہ چلانے یا نہ چلانےکے حتمی فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

ایوان کے ری پبلکنز کی رپورٹ

اس رپورٹ کے مقابلے میں بدھ کے روز ایوان کے ان پانچ ری پبلکن ارکان نے ایک رپورٹ جاری کی جنہیں ابتدا میں6 جنوری کی کمیٹی کے لئے نامزد کیا گیا تھا ۔

رپورٹ بنیادی طور پر سیکیورٹی کی ان ناکامیوں پر مرکوز ہے جن کے نتیجے میں کیپیٹل پولیس اور واشنگٹن کا میڑوپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ، اس تشدد کی روک تھام کے لیے پوری طرح تیار نہیں ہو سکا ۔

رپورٹ میں بلوے کے نتائج کا بیشتر الزام نینسی پیلوسی پر عائد کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے بلوے سے پہلے ، نیشنل گارڈ سمیت اضافی سیکیورٹی نہ لانے کا فیصلہ کیا تھا ۔

ری پبلکن رپورٹ میں بلوے کی اصل وجوہات ،سابق صدر ٹرمپ کے 6 جنوری اور اس سے پہلے کے اقدامات یا الیکشن کے نتائج کوبدلنے کی وسیع تر کوششوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔

(وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG