رسائی کے لنکس

جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں اور ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے: صدر بائیڈن


صدر بائیڈن فلاڈیلفیا میں انڈی پینٹنس ہال کے باہر قوم سے خطاب کر رہے ہیں، یکم ستمبر 2022
صدر بائیڈن فلاڈیلفیا میں انڈی پینٹنس ہال کے باہر قوم سے خطاب کر رہے ہیں، یکم ستمبر 2022

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کی شام اپنے ایک اہم خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں مساوات اور جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے امریکیوں سے کہا کہ وہ 'قوم کی روح' کے تحفظ کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم طویل عرصے سے خود کو یہ یقین دلاتے رہے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت محفوظ ہے۔لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے، اس کی حفاظت کرنی ہے اور ہم میں سے ہر ایک کو اس مقصد کے لیے کھڑے ہونا ہے۔

صدر بائیڈن نے فلاڈیلفیا کے آزادی ہال کے باہر اپنی پرائم ٹائم تقریر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامی ری پبلیکنز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کا نعرہ لگانے والے لوگ انتہاپسندی کی نمائندگی کرتے ہیں جس سے ہماری جمہوریت کی بنیادوں کو خطرات لاحق ہیں اور وہ آمریت کو فروغ اور سیاسی تشدد کو بھڑکا رہے ہیں جس سے ملک کے پیچھے جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو ملک کو آگے بڑھانے یا پیچھے دھکیلنے میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ اپنے حقوق اور اپنی آزادیوں کاانتخاب کرنا ہے۔

اپنی تقریر میں انہوں نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت کی حفاظت اپنے ووٹ سے کریں۔

مبصرین صدر بائیڈن کے اس خطاب کو ٹائمنگ کے حوالے سے اہم قرار دے رہے ہیں کیوں کہ انہوں نے یہ تقریر ایسے موقع پر کی ہے جب نومبر کے وسط مدتی انتخابات کو زیادہ عرصہ باقی نہیں رہا۔

ایوان میں ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز کی پارٹی پوزیشن کے تناظر میں نومبر کے انتخابات میں دونوں سیاسی جماعتوں کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں، جس سے یہ فیصلہ ہو گا کہ کون سی جماعت ملک کے اہم قانون ساز اداروں پر کنٹرول حاصل کرتی ہے۔

عوامی رائے عامہ کے حالیہ سروے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بائیڈن کی مقبولیت کا گراف گر رہا ہے۔اور نومبر کے وسط مدتی انتخانات ڈیموکریٹس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتے ہیں جسے سینیٹ اور ایوان میں معمولی برتری حاصل ہے۔

آٹھ نومبر کے الیکشن ایوان کی تمام 435 اور سینیٹ کی 35 نشستوں پر ہوں گے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹریکرائن جین پیئر نے اس سے قبل کہا تھا کہ بائیڈن کی تقریر انتخابی دوروں کے سلسلے کی تقریر نہیں ہو گی۔

کیپٹل ہل حملہ کیس: کیا ٹرمپ پر فردِ جرم عائد کی جاسکتی ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:26 0:00

انہوں نے صدر کے خطاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی تقریر نہیں ہے۔ انہوں نے یہ تقریر فلاڈیلفیا کے آزادی ہال کے باہر کی ۔ یہ وہ مقام ہے جہاں ملک کے بانیوں نے آزادی کے اعلان اور امریکی آئین پر بحث و مباحثہ کے بعد اس پر دستخط کیے۔

جمعرات کی شام ری پبلکن رہنما کیون میک کارتھی نے بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ امریکیوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہماری جمہوریت پر حملہ کیا ہے۔ ان کی پالیسیوں نے امریکہ کی روح کو شدید زخمی کیا ہے اور امریکہ کے اعتماد کو دھوکہ دیا ہے۔

میک کارتھی نے ڈیموکریٹس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت میں مہنگائی، جرائم اور حکومتی اخراجات میں اضافہ ہوا۔

ادھر سابق صدر ٹرمپ اس ہفتے کے آخر میں ریاست پنسلوینیا کے شہر اسکرینٹن میں ریلی نکالنے کا سوچ رہے ہیں۔ یہ شہر صدر بائیڈن کی جائے پیدائش ہے۔

XS
SM
MD
LG