رسائی کے لنکس

تین منٹ میں کووڈ۔19 کا ٹیسٹ کرنے والی مشین


ریاست میری لینڈ میں واقع فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے دفتر کی عمارت کے باہر نصب بورڈ (فائل فوٹو)
ریاست میری لینڈ میں واقع فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے دفتر کی عمارت کے باہر نصب بورڈ (فائل فوٹو)

کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرنا اب مزید آسان ہو گیا ہے۔ خوراک اور ادویات سے متعلق امور پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے "فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن" یعنی ایف ڈی اےنے ایک نئی مشین کے فوری استعمال کی منظوری دی ہے جو محض تین منٹ میں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں بتا سکتی ہے۔

اس مشین کا نام کووڈ۔19بریتھ اینلائزر ہے جسے انسپیکٹ آئی آر نے تیار کیا ہے ۔ چھوٹے سائز کی اس مشین کا حجم تقریباً اس چھوٹے سوٹ کیس کے برابر ہے، جو عرف عام میں کیری آن کہلاتا ہے۔ یہ مشین سمپل ٹیسٹ کر کے فوری نتیجہ فراہم کر دیتی ہے۔

ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ پازیٹو ٹیسٹ کے حوالے سے مشین کی درستگی 91 فی صد سے زیادہ ہے جب ٹیگیٹو ٹیسٹ کی صورت میں اس کافراہم کردہ نتیجہ 99 فی صد سے بھی زیادہ صحیح ہوتا ہے۔

ان دنوں کووڈ۔19 کے ٹیسٹ کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، جن سے نتائج حاصل ہونے میں 24 گھنٹوں سے بھی زیادہ لگ جاتے ہیں۔ اس ٹیسٹ کو مالیکیولر یا پی سی آر کہا جاتا ہے، جب کہ ایک طریقہ فوری ٹیسٹ کا ہے جس کا نتیجہ 15 منٹ میں مل جاتا ہے۔ اسے انٹیجن ٹیسٹ کہتے ہیں۔ مگر بہت سے ادارے اس ٹیسٹ کو قبول نہیں کرتے۔ خاص طور پر اکثر ایئر لائنز اور کئی ممالک بیرونی ملکوں سے آنے والے مسافروں سے پی سی آر ٹیسٹ کا تقاضا کرتے ہیں۔

بریتھ اینالائزر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے صرف صحت کی دیکھ بھال کا تربیت یافتہ عملہ ہی استعمال کر سکتا ہےاور کسی بھی کلینک یا ڈاکٹر کے دفتر میں رکھ کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایف ڈی اے کے سینٹر فار ڈیوائسز اینڈ ریڈیالوجیکل ہیلتھ شعبے کے سربراہ ڈاکٹر جیف شرٹن کہتے ہیں کہ یہ کووڈ۔19 کی تیز تر تشخیص کے لیے ایک اور ایجاد ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دان ایک ایسی مشین پر بھی کام کر رہے ہیں جو 15 سیکنڈز میں کووڈ۔19 کے ٹیسٹ کا نتیجہ فراہم کر دے گی۔

مشین تیار کرنے والی کمپنی انسپیکٹ آئی آر کا کہنا ہے کہ وہ ایک ہفتے میں ایک سو مشینیں تیار کر سکتے ہیں اور اس مشین کے ذریعے روزانہ 160 ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ اس مشین کی استعداد 64 ہزار ٹیسٹ ماہانہ تک بڑھ لی جائے گی۔

(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG