پاکستان کے قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء وطالبات اور اساتذہ کا کہنا ہے کہ اُن کے علاقے کا نام آتے ہی ایک منفی تاثر اُبھرتا ہے کہ شاید وہاں سب ہی انتہاپسندہیں لیکن یہ درست نہیں ۔
طلبہ اور اساتذہ کے تبادلہ پروگرام کے تحت امریکہ روانہ ہونے سے قبل 26نوعمر طلباو طالبات اور اُن چار کے اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ بطور پاکستانی سفیر اپنے ملک اور قبائلی علاقوں کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثر کو زائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
لائق خان خیبر ایجنسی کے ایک ا سکول میں پڑھاتے ہیں اور اُنھوں نے وائس آف امریکہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفد امریکہ میں اپنے تعلیمی دورے کے دورا ن یہ بتانے کی کوشش کر ے گا کہ پاکستانی قوم امن پسند ہے اور” یہ تاثر ہر گز درست نہیں کہ ہم دہشت گرد ہیں ، ہم پرامن لوگ ہیں“۔
جنوبی وزیر ستان سے تعلق رکھنے والے طالب علم سلمان خان نے بتایا کہ وہ اپنے اخلاق اور رویے سے امریکی عوام اور حکام پر یہ ثابت کریں گے کہ اُن کے علاقے میں ”دہشت گرد نہیں بلکہ بہت اچھے لوگ ہیں اور اُنھیں بس توجہ کی ضرورت ہے“۔ سلمان خان کاکہنا ہے کہ وہ پہلی مرتبہ ملک سے باہر جارہے ہیں ۔
ژوبیہ مہمند ایجنسی کے غلنئی علاقے سے تعلق رکھتی ہیں اور جماعت دہم کی طالبہ ہیں اور امریکہ جانے والے طلبہ کے وفد میں وہ بھی شامل ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ باہر کے ممالک سے آئے ہوئے لوگ اُن کے علاقوں میں آکر چھپ گئے ہیں اور وہ امریکہ میں یہ بتانے کی کوشش کر یں گی کہ ”باہر سے آئے لوگوں نے اسلام کا نام بدنام کیا ہوا ہے“۔
ژوبیہ اور سلمان خان کا کہنا ہے کہ طالبعلم ہی دونوں ممالک کے درمیان دوریوں اور بداعتمادی کو دورکرسکتے ہیں ۔
ناصرہ خان مہمند ایجنسی میں سائنس ٹیچر ہیں اور اُنھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ امریکہ میں یہ ثابت کریں گی کہ قبائلی علاقوں میں نہ صرف لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں بلکہ خواتین اساتذہ بھی اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں”یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ قبائلی لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں“۔ ناصرہ کا کہنا ہے کہ امریکہ جانے والے اس وفد میں سات طالبات اوردوخواتین اساتذہ کی شمولیت اس بات کا عملی نمونہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں نامساعد حالات کے باوجود درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے ۔
امریکہ جانے والے اس وفد میں شامل طلبا و طالبات اور ان اساتذہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کو نہ صرف قریب لانے میں مددگارثابت ہوگا بلکہ قبائلی نوجوانوں میں شعوروآگاہی کا باعث بھی بنے گا۔