رسائی کے لنکس

’’ہمارے ارکان کو پی ایس پی میں شمولیت کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں‘‘


فاروق ستار۔ فائل فوٹو
فاروق ستار۔ فائل فوٹو

ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے الزام عائد کیا ہے کہ پارٹی اراکین اسمبلی کو پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے لئے جان کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ دوسری جانب مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی کے دروازے فاروق ستار کے لئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے.

ڈاکٹر فاروق ستار نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے لئے اراکین اسمبلی کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کے معاملے میں مداخلت اور تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کی دوسری بڑی جماعت کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ میں جاری تنظیمی بحران اور ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کے پی ایس پی میں جانے کے معاملے پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا.

ڈاکٹر فاروق ستار نے الزام عائد کیا کہ ان اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کو جان سےمارنےکی دھمکیاں دی جارہی ہیں، زبردستی وفاداریاں تبدیل کرائی جارہی ہیں اور مجبور کیا جارہا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کی جائے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان دھمکیوں پر آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیں.

فاروق ستار نے واضح کیا کہ وہ مرجائیں گے مگر پی ایس پی میں نہیں جائیں گے.

پریس کانفرنس میں ایم کیوایم کے رکن صوبائی اسمبلی جمال احمد اور نشاط ضیاء بھی موجود تھے.

دونوں اراکین صوبائی اسمبلی نے کہا کہ پی ایس پی میں شمولیت کے لئے انہیں زبردستی وفاداری تبدیل کرنے کو کہا گیا۔ انکار پر انہیں جان سے مارنےکی دھمکیاں ملیں۔ تاہم دونوں رہنماؤں نے اصرار کے باوجود بھی یہ نہ بتایا کہ یہ دھمکیاں انہیں کس نے دیں۔

ایم کیو ایم رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ ان کی جماعت کے خلاف کھلم کھلا سازشیں کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کی ایک اور رکن صوبائی اسمبلی سمیتا افضال آج پارٹی چھوڑ کر پی ایس پی میں شامل ہوگئی ہیں۔

ایم کیو ایم کے ایک درجن سے زائد سرکردہ رہنما، اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی پارٹی چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں۔

ایم کیو ایم رہنماؤں کا الزام ہے کہ پاک سرزمین پارٹی اسٹیبلشمنٹ کے اشاروں پر دھمکیوں سے پارٹی رہنماؤں کو شامل کررہی ہے۔ ایم کیو ایم کے الزام کے تحت پی یس ایس پی میں شامل رہنماؤں کے خلاف مقدمات بھی کمزور کردئے جاتے ہیں۔

دوسری جانب پی ایس پی قیادت ملکی اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی اور دیگر الزمات کو یکسر مسترد کرتی آئی ہے۔ اپنی پارٹی کے صدر دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین سید مصطفیٰ کمال نے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔

‏مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا کہ اب وہ ڈاکٹر فاروق ستار کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت نہیں دیں گے۔ ان کیلئے پاک سرزمین پارٹی کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت و مجلس عاملہ نے بھی فیصلے کی تائید و توثیق کردی ہے۔

مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے الزامات کو لغو، بے بنیاد اورغیرسنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اندرونی اختلافات کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ ہماری جماعت نے کسی پر بھی شمولیت کے لئے دباؤ نہیں ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار پی ایس پی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عوامی سطح پر پذیرائی سے خوفزدہ ہیں۔

دونوں جانب سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ تو جاری ہے لیکن ایم کیو ایم اپنے اندرونی اختلافات کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ رہی سہی کثر پی ایس پی کی تیزی سے سیاسی پیش قدمی نے پوری کر رکھی ہے۔ سیاسی پنڈتوں کے مطابق ایم کیو ایم کو آئندہ انتخابات میں اس کا بے حد نقصان ہو سکتا ہے۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG