یورپ کے کئی ملکوں میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے جس کی وجہ سے مواصلاتی نظام کے ساتھ ساتھ قدرتی گیس کی فراہمی میں بھی خلل پڑ رہا ہے۔
سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک یوکرائن ہے جہاں درجہ حرارت منفی 32 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے، اور کم از کم 122 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دارالحکومت کائیو (Kiev) میں امدادی کارروائیوں سے متعلق ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں متعدد بے گھر افراد شامل ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو گرم کھانا اور چائے فراہم کی جا رہی ہے جب کہ شہری بھی ایسے لوگوں کے لیے کپڑے اور خوراک عطیہ کر رہے ہیں۔
جنوب مشرقی یورپ یا بلقان میں برف باری اور شدید سردی کے باعث متعدد افراد اپنے گھروں اور گاڑیوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں، جب کہ چھ افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔
بوسنیا ہرزگووینا کی حکومت نے ہفتہ کو ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا تھا۔
کروشیا میں فوجی دستے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے مصروف عمل ہیں۔
قدرتی گیس برآمد کرنے والی روسی کمپنی Gazprom کا کہنا ہے کہ اٹلی اور پولینڈ سمیت کم از کم آٹھ یورپی ممالک میں گیس کی طلب کو پورا کرنے میں ناکامی ہو رہی ہے۔