رسائی کے لنکس

ایتھوپیا کا مسافر جہاز گر کرتباہ


ایتھوپیا کا مسافر جہاز گر کرتباہ
ایتھوپیا کا مسافر جہاز گر کرتباہ

لبنانی حکام نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان کم ہے کہ بحیرہٴ روم میں غرق ہونے والے ایتھیوپیئن ایرلائن کے طیارے میں سوار 90 مسافروں میں سے کوئی زندہ بچا ہو۔

انھوں نے اب تک 34 لاشیں برآمد کر لی ہیں جب کہ سمندر کے ساحل سے مسافروں کا سامان، جہاز کی نشستیں اور بچوں کے کھلونے اور جوتے ملے ہیں۔

اس علاقے میں بین الاقوامی امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور لبنانی فوج، بحریہ، اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے اہل کار اور برطانیہ، قبرص، فرانس اور امریکہ کے فوج تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

غم زدہ رشتے دار بیروت ایرپورٹ پر جمع ہیں اور اپنے پیاروں کے بارے میں کسی خبر کے انتظار میں ہیں۔

ایتھیو پیا کی حکومت نے پیر کے دن کوملک میں قومی سوگ کا دن قرار دے دیا ہے۔

ملک میں خارجہ امور کی وزارت کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم نے اس حادث گہرے صدمے اور غم کا اظہار کیا ہے۔ طیارہ بیروت سے اُڑان بھرنے کے تھوڑی ہی دیر بعد بحیرہٴ روم میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ حکومت نے قومی پرچم کو سرنگوں کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ایتھیوپیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے کا کوئى واضح اور حتمی سبب معلوم نہیں ہوا، جو لبنان کے دارالحکومت کے قریب طوفانی موسم میں پیش آیا۔

ایتھیوپیا کی خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کے طبّی اور شہری ہوا بازی کے محکموں کے افراد اور ہنگامی صورتِ حال کے ماہرین پر مشتمل 14 تفتیش کاروں کی ایک ٹیم مقامی تفتیش کاروں کی مدد کے لیے بیروت روانہ ہوگئى ہے۔

ایتھیو پیا کی فضائى کمپنی کے سربراہ گِرما وَیک نے ہلاک ہونے والوں کے اہلِ خاندان اور دوستوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

وَیک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کا کوئى طیارہ کبھی بھی دیکھ بھال کی کمی یا پائلٹ کی غلطی سے تباہ نہیں ہوا۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ 1996ء میں پچھلا حادثہ اُس طیارے کی ہائى جیکنگ کے دوران پیش آیا تھا۔ اور کمپنی کا واحد طیارہ جو 1988ء میں گر کر تباہ ہوا تھا، تو اُس کے انجن سے پرندے ٹکرا گئے تھے۔

اس سے پہلے ایتھیوپیا کی فضائى کمپنی نے کہا ہے کہ بوئنگ 737 طیارے میں 82 مسافر اور عملے کے آٹھ ارکان سوار تھے اور طیارہ پیر کی صبح بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہو نےکے چند ہی منٹ بعد ریڈار کی سکرین سے غائب ہوگیا تھا۔

ساحل پر موجود عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سمندر میں جب طیارے کو گرتے ہوئے دیکھا تو وہ پہلے ہی شعلوں کی لپیٹ میں تھا۔

طیارہ بیروت سے ایتھیوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا جارہے تھا۔

لبنان کے صدر مائیکل سلیمان نے کہا ہے کہ ایسی کوئى علامت نہیں ملی جس سے پتا چلتا ہو کہ یہ حادثہ کسی دہشت گردی کا نتیجہ تھا۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ غالب امکان یہ ہے کہ حادثے کا سبب خراب موسم تھا۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ طیارے کے مسافروں میں 51 لبنان کے شہری اور کم سے کم 23 ایتھیوپیا کے شہری تھے۔

عہدے داروں نے کہا ہے لبنان میں فرانس کے سفیر ڈینس پِیٹاں کی اہلیہ مارلا بھی اسی طیارے میں سفر کررہی تھیں۔

XS
SM
MD
LG