ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے جرمنی کے وزیر خارجہ پر سخت تنقید کی ہے جنہوں نے ترک صدر کی طرف سے جرمنی کے آئندہ انتخاب میں مبینہ مداخلت کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ایردوان نے ترکی کے جنوب مغربی صوبے ڈنزلی میں اپنے حامیوں سے خطاب میں سگمار گیبریئل کے خلاف سخت زبان استعمال کی۔
انہوں نے کہا کہ "انہیں اپنی حیثیت کا علم نہیں ہے۔ آپ ترکی کے صدر سے کس طرح بات کر رہے ہیں۔ آپ کو اپنی حیثیت دیکھنی چاہیے۔"
ایردوان نے یہ بات ان کی طرف سے اس بیان کے ایک دن کے بعد کہی جس میں انہوں نے جرمنی کے ترک نژاد شہریوں سے کہا کہ وہ (جرمنی کے) آئندہ انتخاب میں کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)، سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) اور گرین پارٹی کو ووٹ نہ دیں کیونکہ ان کے بقول "وہ سب جرمنی کے دشمن ہیں۔"
جرمنی کے وزیر خارجہ گیبرئیل نے کہا کہ یہ بیان جرمنی کی خود مختاری میں "ایسی مداخلت ہے جس کی مثال نہیں ملتی ہے۔"
جرمنی میں مقیم تقریباً دس لاکھ ترک نژاد جرمن شہری ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ اپریل میں ہونے والے ترکی کے ریفرنڈم میں انہوں نے صدر ایردوان کی حمایت کی تھی۔
گزشتہ ایک سال سے نیٹو کے دو اتحادی ملکوں کے درمیان تعلقات خاص طور پر جولائی 2016ء میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد تناؤ کا شکار ہیں جس میں کم ازکم 240 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
صدر ایردوان اس ناکام بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام امریکہ میں مقیم ترک مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہیں اور وہ برلن پر ان کے حامیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہیں۔ فتح اللہ گولن اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔