رسائی کے لنکس

نئی فلموں ’پان سنگھ تومر ،’ لندن ، پیرس نیویارک‘ اور’ ویل یو میری می ‘ پر ایک نظر


جمعہ کو بالی ووڈ میں ریلیز ہوئیں ہیں تین نئی فلمیں ’پان سنگھ تومر ،’ لندن ، پیرس نیویارک‘ اور’ ویل یو میری می ‘ ۔ بھارتی میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق تینوں ہی فلمیں اوسط درجے کی ہیں۔ عرفان خان کے حوالے سے” پان سنگھ تومر“ کے بڑے چرچے تھے مگر فلم نے پہلے ہی دن فلم بینوں کو مایوس کیا۔

دراصل”پان سنگھ تومر “ایسے نوجوان کی کہانی ہے جو غریبی کے ہاتھوں تنگ آکر فوج میں بھرتی ہوجاتا ہے جبکہ اس سے قبل وہ پیٹ کی بھوک مٹانے کے لئے ریس ٹریک پر دوڑتا ہے، اپنے وطن کے لئے میڈل جیتا ہے لیکن پھر ایک دن وہ مجبوراًبندوق اٹھا کر ڈاکو بھی بن جاتا ہے۔

فلم سچے واقعے پر مبنی فلم ہے لیکن اس میں فلمی مصالحہ بھی موجود ہے ۔ کھیل، جیت، رومانس، ایکشن، جذبات ۔۔۔ ڈرامہ اور دکھی کردینے والا ’دی اینڈ‘ بھی۔کہانی سن 1958 سے سن1970ء کے دور کی ہے جس میں ”پان سنگھ تومر“ کی زندگی کے کئی رنگ دکھائی دیتے ہیں ۔

گاوٴں کی کچی زمین اور چنبل کے جنگلات کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر تگمانوش دھولیا نے گہری ریسرچ کے ساتھ متعدد بہترین سین ایفیکٹس دیئے ہیں۔ ڈائیلاگ بھی شاندار ہیں جبکہ عرفان خان کی اداکاری بہترین ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود فلم اوسط ہی کہی جاسکتی ہے۔

لندن ، پیرس ، نیویارک

ادھر” لندن، پیرس ، نیویارک“ میں نکھل اور للیتا یعنی علی ظفر اور ادیتی راوٴ حیدری لندن میں اتفاق سے ملتے ہیں اور اسی کے ساتھ شروع ہوتا ہے ان کے درمیان کبھی نہ ختم ہونے والا بات چیت کا سلسلہ جو کھنچتے کھنچتے پیرس اور نیویارک تک جا پہنچتا ہے۔ پانچ گھنٹے میں دونوں ایک دوسرے کے گہرے دوست اور ایک دوسرے کو چاہنے لگ جاتے ہیں۔ مگر پھر عجیب سی ایک شرط دونوں کے درمیان آجاتی ہے جو ہائی ٹیک کمیونی کیشن کے اس دور میں بچکانا محسوس ہوئی ہے۔ ڈائریکٹر انو مینن کی اس فلم میں سب کچھ ہے مگر کہانی نہیں۔ کہانی کا اینڈ ہپی ہے مگروہ بھی بغیر کسی ٹرن اور بغیر کسی ٹوئسٹ کے۔

”ویل یو میری می؟“

ایک لڑکی کا دل جیتنے کے لئے دو جگری دوستوں کی درمیان مقابلے پر کئی مزاحیہ فلمیں بن چکی ہیں اور ”ویل یو میری می؟“ بھی اسی فہرست کی ایک کڑی ہے۔ راجیو کھنڈیلوال ہر لڑکی سے فلرٹ کے لئے تیار رہتے ہیں مگر شادی کرنا نہیں چاہتے جبکہ ان کے دوست شریش تل پڑے یعنی آرو بغیر ہیر اپھیری کے شادی کرنے میں دلچسی رکھتے ہیں لیکن سنیہا یعنی مگھدا گاڈسے کا مزاج دونوں کو کنفیوز کردیتا ہے ۔

راجیو سنیہا کا دل جتنے کے لئے بھولا بھالا لڑکا ہونے کا ڈھونگ رچاتا ہے اور آرو ’چالو‘ اور تیز طرار لڑکا ہونے کا ناٹک کرتا ہے۔ سیکنڈ ہاف کے بعد کہانی اور زیادہ بور ہوگئی ہے۔ وہی گھسے پڑے مصالحے ۔۔دشمنی میں بدلتی دوستی اور ایک دوسرے کو بچانے کے لئے تن من کی بازی لگاتے دوست۔۔۔۔

فلم کی ہیروئن کا کردار اپنے نام کی طرح کنفیوزڈ اور عجیب و غریب ہے۔ مجموعی طور پر ڈائریکٹر ادتیہ دتہ کی فلم ”ویل یو میری می؟“ بھی اوسط درجے کی فلم کے سوا کچھ نہیں۔

XS
SM
MD
LG