وسطی بھارت کی ریاست دھن باد کی شہری سونالی مکھرجی جو چہرے پر تیزاب پھینکے جانے کے سبب نابینا ہوگئی تھی ، اس نے ٹی وی گیم شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں لاکھوں روپے جیت لئے، جبکہ چار سال پہلے سونالی نے تکلیف سے نجات کے لئے حکومت سے خود اپنے لئے موت مانگی تھی۔
سونالی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جن تجربات سے گزری ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ تیزاب سے متاثرہ دوسرے مریضوں کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہر سال تیزاب سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ مرنے والوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ سے بات چیت میں سونالی کا کہنا تھا کہ اس کے اب تک 22آپریشنز ہوچکے ہیں جبکہ 9آپریشن ہونا ابھی باقی ہیں۔ اُس کے بعد ہی اُس کی آنکھیں اور کان صحیح ہوسکیں گے۔ اُس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر وہ صحیح ہوگئی تو اپنے جیسے لوگوں کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔ اُس نے پچھلے نو سالوں میں جو بھی تگ و دو کی ہے ، جن پریشانیوں کا سامنا کیا ہے ، اُس میں دوسروں نے ’برائے نام ہی اس کی مدد کی ہے، لیکن وہ خود دوسروں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرے گی‘۔
نو سال پہلے محلے کے تین لڑکوں نے اُس کے گھر میں گھس کر اُس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔ واقعہ کے وقت وہ سو رہی تھی ۔ تیزاب کے سبب اُس کی جلد جل گئی، پلکیں، ناک، منہ اور کان بھی پوری طرح تیزاب میں جل گئے، جِس سے وہ گونگی اور نابینا ہوگئی۔ اس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اُس نے لڑکوں کے عزائم کو بھانپ لیا تھا اور اُن کے خلاف آواز اٹھانا چاہتی تھی۔
تیزاب کے باعث سونالی کا 70فیصدچہرہ جل گیا تھا۔ واقعے کے وقت اُس کی عمر صرف 17سال کی تھی۔ اِن دنوں وہ نئی نئی کالج میں داخل ہوئی تھی۔ سونالی کا تعلق غریب گھرانے سے ہے۔ تاہم، اُس کے باوجود اُس کے والد نے کسی نہ کسی طرح اپنی بیٹی کا علاج کرایا مگر سونالی کی منزل ابھی بہت دور ہے ۔ اُسے معمول کی زندگی گزارنے کے لئے ابھی اور جدوجہد کرنا پڑے گی کیوں کہ اپنے چہرے کی سرجری کے لئے اسے اب بھی بڑی رقم درکار ہے۔
جن لڑکوں نے اس پر تیزاب پھینکا تھا ، وہ تینوں سزاکاٹ کر باہر آگئے ہیں۔ وہ اپنے بری طرح جلے ہوئے چہرے کے ساتھ جینے کی ہمت کھو بیٹھی تھی اس لئے اس نے حکومت سے اپنے لئے ’سہل موت‘ طلب کی تھی۔ لیکن، بھارت میں ’سہل مو ت‘ کا کوئی قانون نہیں ۔
سونالی شہ سرخیوں میں
حالیہ ہفتوں میں سونالی کی کہانی قومی اخبارات کی شہ سرخیوں میں جگہ پاچکی ہے۔ خبروں کے سبب اسے بڑے پیمانے پر لوگوں کی ہمدردی حاصل ہے۔ مقامی خیراتی اداروں اور نجی اسپتالوں نے اس کی سرجری پر آنے والا خرچ اٹھانے کی بھی پیش کش کی ہے۔
ایک اور ٹرننگ پوائنٹ
پچھلے ہفتے سونالی کی زندگی میں ایک اور ٹرننگ پوائنٹ اُس وقت آیا جب اُسے بھارتی ٹی وی کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں شرکت کے لئے بلایا گیا۔ اِس پروگرام کے میزبان بھارت کے ہردلعزیز اداکار امیتابھ بچن ہیں۔ امیتابھ سے ملاقات پر سونالی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتیں تھی کہ ان کی ملاقات کبھی اتنے بڑے فنکار سے بھی ہوسکتی ہے۔ “
بھارت کی سابق ”مس یونیورس “رہنے والی لارا دتہ اور خود امیتابھ بچن نے اسٹیج تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔ سونالی نے اس موقع پر سن گلاسز لگائے ہوئے تھے اور اپنا نصف چہرہ دوپٹے سے ڈھکا ہوا تھا۔سونالی کی جسارت پر ناظرین نے انہیں کھڑے ہوکر داد دی۔
علم حیاتیات اور کھانا پکانے سے لیکر تاریخ سیاست تک تمام سوالات کا جواب سونالی نے پراعتماد انداز میں دیا۔ انہی سوالوں کے سبب لارا کی رہنمائی میں انہوں نے 25لاکھ روپے جیتے۔
سونالی کہتی ہیں کہ وہ جیتی ہوئی رقم اپنی سرجری پر خرچ کریں گی کیوں کہ ابھی ان کی جدوجہد ختم نہیں ہوئی۔ اپنی نئی پہچان کے ساتھ وہ تیزاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور کمبوڈیہ، بنگلہ دیش، پاکستان، افغانستان اور بھارت میں تیزاب کا نشانہ بننے والی خواتین کے حق میں اور ان پر کئے جانے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گی ۔
لندن کے ایک چیریٹی ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہرسال تقریباً 1500افراد تیزاب کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ ان میں سے 80فیصدخواتین ہوتی ہیں جبکہ بیشتر کیسز ایسے بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہوتے۔
سونالی کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سے اپیل کرتی ہیں کہ عملی طور پر ایسے قانون بنائے جن سے یہ واقعات پھر کبھی نہ ہوسکیں۔’یہ قوانین کاغذوں تک محدود نہ رہیں بلکہ ان پر سختی سے عمل درآمد بھی ہو‘۔
سونالی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جن تجربات سے گزری ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ تیزاب سے متاثرہ دوسرے مریضوں کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہر سال تیزاب سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ مرنے والوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ سے بات چیت میں سونالی کا کہنا تھا کہ اس کے اب تک 22آپریشنز ہوچکے ہیں جبکہ 9آپریشن ہونا ابھی باقی ہیں۔ اُس کے بعد ہی اُس کی آنکھیں اور کان صحیح ہوسکیں گے۔ اُس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر وہ صحیح ہوگئی تو اپنے جیسے لوگوں کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔ اُس نے پچھلے نو سالوں میں جو بھی تگ و دو کی ہے ، جن پریشانیوں کا سامنا کیا ہے ، اُس میں دوسروں نے ’برائے نام ہی اس کی مدد کی ہے، لیکن وہ خود دوسروں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرے گی‘۔
نو سال پہلے محلے کے تین لڑکوں نے اُس کے گھر میں گھس کر اُس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔ واقعہ کے وقت وہ سو رہی تھی ۔ تیزاب کے سبب اُس کی جلد جل گئی، پلکیں، ناک، منہ اور کان بھی پوری طرح تیزاب میں جل گئے، جِس سے وہ گونگی اور نابینا ہوگئی۔ اس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اُس نے لڑکوں کے عزائم کو بھانپ لیا تھا اور اُن کے خلاف آواز اٹھانا چاہتی تھی۔
تیزاب کے باعث سونالی کا 70فیصدچہرہ جل گیا تھا۔ واقعے کے وقت اُس کی عمر صرف 17سال کی تھی۔ اِن دنوں وہ نئی نئی کالج میں داخل ہوئی تھی۔ سونالی کا تعلق غریب گھرانے سے ہے۔ تاہم، اُس کے باوجود اُس کے والد نے کسی نہ کسی طرح اپنی بیٹی کا علاج کرایا مگر سونالی کی منزل ابھی بہت دور ہے ۔ اُسے معمول کی زندگی گزارنے کے لئے ابھی اور جدوجہد کرنا پڑے گی کیوں کہ اپنے چہرے کی سرجری کے لئے اسے اب بھی بڑی رقم درکار ہے۔
جن لڑکوں نے اس پر تیزاب پھینکا تھا ، وہ تینوں سزاکاٹ کر باہر آگئے ہیں۔ وہ اپنے بری طرح جلے ہوئے چہرے کے ساتھ جینے کی ہمت کھو بیٹھی تھی اس لئے اس نے حکومت سے اپنے لئے ’سہل موت‘ طلب کی تھی۔ لیکن، بھارت میں ’سہل مو ت‘ کا کوئی قانون نہیں ۔
سونالی شہ سرخیوں میں
حالیہ ہفتوں میں سونالی کی کہانی قومی اخبارات کی شہ سرخیوں میں جگہ پاچکی ہے۔ خبروں کے سبب اسے بڑے پیمانے پر لوگوں کی ہمدردی حاصل ہے۔ مقامی خیراتی اداروں اور نجی اسپتالوں نے اس کی سرجری پر آنے والا خرچ اٹھانے کی بھی پیش کش کی ہے۔
ایک اور ٹرننگ پوائنٹ
پچھلے ہفتے سونالی کی زندگی میں ایک اور ٹرننگ پوائنٹ اُس وقت آیا جب اُسے بھارتی ٹی وی کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں شرکت کے لئے بلایا گیا۔ اِس پروگرام کے میزبان بھارت کے ہردلعزیز اداکار امیتابھ بچن ہیں۔ امیتابھ سے ملاقات پر سونالی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتیں تھی کہ ان کی ملاقات کبھی اتنے بڑے فنکار سے بھی ہوسکتی ہے۔ “
بھارت کی سابق ”مس یونیورس “رہنے والی لارا دتہ اور خود امیتابھ بچن نے اسٹیج تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔ سونالی نے اس موقع پر سن گلاسز لگائے ہوئے تھے اور اپنا نصف چہرہ دوپٹے سے ڈھکا ہوا تھا۔سونالی کی جسارت پر ناظرین نے انہیں کھڑے ہوکر داد دی۔
علم حیاتیات اور کھانا پکانے سے لیکر تاریخ سیاست تک تمام سوالات کا جواب سونالی نے پراعتماد انداز میں دیا۔ انہی سوالوں کے سبب لارا کی رہنمائی میں انہوں نے 25لاکھ روپے جیتے۔
سونالی کہتی ہیں کہ وہ جیتی ہوئی رقم اپنی سرجری پر خرچ کریں گی کیوں کہ ابھی ان کی جدوجہد ختم نہیں ہوئی۔ اپنی نئی پہچان کے ساتھ وہ تیزاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور کمبوڈیہ، بنگلہ دیش، پاکستان، افغانستان اور بھارت میں تیزاب کا نشانہ بننے والی خواتین کے حق میں اور ان پر کئے جانے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گی ۔
لندن کے ایک چیریٹی ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہرسال تقریباً 1500افراد تیزاب کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ ان میں سے 80فیصدخواتین ہوتی ہیں جبکہ بیشتر کیسز ایسے بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہوتے۔
سونالی کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سے اپیل کرتی ہیں کہ عملی طور پر ایسے قانون بنائے جن سے یہ واقعات پھر کبھی نہ ہوسکیں۔’یہ قوانین کاغذوں تک محدود نہ رہیں بلکہ ان پر سختی سے عمل درآمد بھی ہو‘۔