رسائی کے لنکس

دبئی سے نیویارک کی فلائٹ میں 100 مسافر اچانک بیمار پڑ گئے


ایمریٹس ایئر لائنز کا ایک دو منزلہ طیارہ اے 380 بیروت ایئر پورٹ پر اتر رہا ہے۔ 29 مارچ 2018
ایمریٹس ایئر لائنز کا ایک دو منزلہ طیارہ اے 380 بیروت ایئر پورٹ پر اتر رہا ہے۔ 29 مارچ 2018

امریکہ کے بیماریوں سے تحفظ اور کنٹرول کے محکمے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے آنے والے طیارے پر سوار تقریباً ایک سو مسافروں نے شکایت کی  کہ وہ بخار اور کھانسی جیسی علامات محسوس کر رہے ہیں۔

دبئی سے ایمریٹس کی فلائٹ جب بدھ کی صبح نیویارک کے ایئر پورٹ پر اتری تو اس کے ایک سو کے لگ بھگ مسافر بیمار پڑ چکے تھے۔ 19 مسافروں کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا جب کہ 9 مسافروں نے اسپتال جانے سے انکار کر دیا۔

خبررساں ادارے روئیٹرز نے بتایا ہے کہ ایمریٹس کی فلائٹ نمبر 203 پر کم ازکم 521 مسافر سوار تھے۔

نیویارک سٹی کے میئر کے دفتر نے بتایا ہے کہ طبی معائنے میں باقی مسافروں کو صحت مند قرار دے کر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

امریکہ کے بیماریوں سے تحفظ اور کنٹرول کے محکمے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے آنے والے طیارے پر سوار تقریباً ایک سو مسافروں نے شکایت کی کہ وہ بخار اور کھانسی جیسی علامات محسوس کر رہے ہیں۔

ایمریٹس کے دو منزلہ طیارے ایئر بس اے 380 کو حکام نے ٹرمینل سے دور ایک الگ تھلگ مقام پر کھڑا کر دیا ہے اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے والے عہدے دار یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اچانک ایک ساتھ اتنے مسافروں کے بیمار پڑنے کا سبب کیا ہے۔

دبئی کے ایک ٹیلی وژن شو کی میزبان دیالا مکی اسی طیارے کے فرسٹ کلاس میں سفر کر رہی تھیں۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ طیارے کے عملے نے نیویارک اترنے سے پہلے ہمیں یہ اطلاع دے دی تھی کہ جہاز پر سوار بہت سے مسافر بیمار پڑ چکے ہیں اور امریکی حکام تمام مسافروں کا طبی معائنہ کیے بغیر انہیں ایئر پورٹ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

امریکی محکمہ صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی عملے نے مسافروں کا معائنہ کیا اور جن مسافروں کو اسپتال لے جانے کی ضرورت تھی، ان کے لیے ٹرانسپورٹ مہیا کی۔

دبئی سے نیویارک تک کے ہوائی سفر میں تقریباً 14 گھنٹے لگتے ہیں۔

ایمریٹس ایئر لائنز دبئی کی فضائی کمپنی ہے۔ اور ایئر بس اے 380 کا شمار دنیا کے سب سے بڑے مسافر دار طیاروں میں کیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG