چین کے صوبے فوجیان میں ایک شخص نے مسافر بس اغوا کر کے فٹ پاتھ پر کھڑے راہ گیروں پر چڑھا دی جس سے آٹھ افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق منگل کو پیش آنے والے واقعے میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ژنہوا' کے مطابق مشتبہ اغوا کار کی شناخت 48 سالہ قیو کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم نے بس اغوا کرنے سے پہلے ایک خاتون پر چاقو سے حملہ بھی کیا تھا۔
ایک چینی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بس کی ٹکر سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد سڑک پر پڑے ہوئے ہیں جب کہ بس کے سامنے والے حصہ کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ اغوا کار کا واقعے سے قبل ایک مقامی اہلکار سے اپنے گھر پر جھگڑا ہوا تھا اور دونوں کا پرانا تنازع چلا آ رہا تھا۔
ژنہوا کا کہنا ہے کہ 22 زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
چین میں ٹریفک حادثات کی شرح خاصی بلند ہے جب کہ حالیہ چند ماہ کے دوران جان بوجھ کر کیے جانے والے پرتشدد حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ماہ شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ میں ایک کار سوار نے ایک اسکول کے سامنے سڑک پار کرنے والے بچوں کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے تھے۔
گزشتہ ماہ ہی چونگ کنگ کے علاقے میں میں ایک چلتی بس کے ڈرائیور اور مسافر کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں بس پل سے ٹکرا کر نیچے دریا میں جا گری تھی۔ واقعے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں طبقاتی تقسیم اور مصروفیات بڑھنے اور خاندانی نظام کمزور ہونے کی وجہ سے جہاں ایک طرف نفسیاتی مسائل بڑھے ہیں وہیں جرائم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔