پاکستان کرکٹ بورڈ کے نامزد چیئرمین احسان مانی نے آج بدھ کے روز اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں احسان مانی نے اُن پر اعتماد کرنے پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران کرکٹ بورڈ میں احسان مانی کی نئی ذمہ داریوں، کرکٹ کے فروغ اور پی سی بی کے اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کے مستعفی ہونے والے چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ واپس لانے کے سلسلے میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔
نجم سیٹھی کے عمران خان کے ساتھ اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ۔ اُنہوں نے اپنی مدت ختم ہونے سے دو سال قبل پیر کے روز پی سی بی کے چیئرمین کی حیثیت سے استعفےٰ دے دیا تھا۔ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ وہ عمران خان کی طرف سے وزیر اعظم کا حلف اُٹھانے کے منتظر تھے اور اب جبکہ عمران خان باقاعدہ طور پر پی سی بی کے پیٹرن ان چیف بن گئے ہیں، اُن کیلئے مناسب موقع ہے کہ وہ یہ عہدہ خالی کر دیں تاکہ عمران خان اپنی مرضی کے مطابق پی سی بی میں تبدیلیاں لا سکیں۔
نجم سیٹھی کے مستعفی ہونے کے ایک گھنٹے بعد ہی عمران خان نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ وہ پی سی بی کے چیئرمین کے عہدے کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل یعنی آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی کو نامزد کر رہے ہیں۔
احسان مانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے اُنہیں چیئرمین منتخب کر لیا تو وہ پاکستان میں کرکٹ کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے کام کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اُنہوں نے مختصر مدت اور طویل مدت کیلئے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
احسان مانی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اُنہیں نئی ذمہ داریوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ پوری کوشش کریں گے کہ عمران خان کے نظریے کو عملی جامہ پہنا سکیں۔
توقع ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس آئیندہ چند روز میں منعقد ہو گا جس میں تین برس کیلئے نئے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔
احسان مانی نے مزید کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اقربا پروری کا خاتمہ کریں گے اور ملک بھر میں کرکٹ کے بہترین ٹیلنٹ کو تلاش کر کے بین الاقوامی سطح پر اُنہیں موقع دیں گے۔ وہ اس مقصد کیلئے پاکستانی کرکٹ کے سابق سٹار کھلاڑیوں سے مشاورت بھی کریں گے۔
احسان مانی تین برس تک آئی سی سی کے خزانچی اور تین ہی سال کیلئے صدر رہ چکے ہیں۔ یوں بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کے انتظامی اُمور میں وہ وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ احسان مانی شوکت خانم کینسر ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز میں بھی رہے ہیں۔ تاہم اُنہوں نے یہ کام اعزازی طور پر انجام دیا اور کوئی معاوضہ وصول نہیں کیا۔
احسان مانی نے کہا کہ اگرچہ اُنہوں نے 55 سال بیرون ملک گزارے ہیں تاہم اُن کے پاس محض ایک ہی پاسپورٹ رہا ہے اور وہ سبز پاکستانی پاسپورٹ ہے۔