رسائی کے لنکس

زیرِ حراست مظاہرین اور صحافیوں کو رہا کیا جائے: امریکہ کا مصر سے مطالبہ


رابرٹ گِبز
رابرٹ گِبز

وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن نے عمر سلیمان سے کہا کہ مصر کو چاہیئے کہ مخالف ارکان کے وسیع تر طبقے کو حکومت کےعبوری دور کی منصوبہ بندی کے کام میں شریک کرے

اوباما انتظامیہ نے مصری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ وعدے کے مطابق اصلاحات کے عمل کو تیز کرے اور زیرِ حراست احتجاجیوں اور صحافیوں کو فوری طور پر آزاد کرے۔

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ اِس بات کو واضح کرنے کے لیے کہ مصری حکومت احتجاج کرنے والوں اوربڑے عوامی مظاہروں کی خبریں جاری کرنے والوں کو مارنے پیٹنے، ہراساں اور گرفتار کرنے سے باز رہے، منگل کے روز نائب صدر جو بائیڈن نے اپنے مصری ہم منصب سے گفتگو کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن نے عمر سلیمان سے کہا کہ مصر کو چاہیئے کہ مخالف ارکان کے وسیع تر طبقے کو حکومت کےعبوری دور کی منصوبہ بندی کے کام میں شریک کرے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گِبز نے منگل کو اِسی نوعیت کا پیغام جاری کیا۔ اُنھوں نے ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانےکا مطالبہ کیا۔

اِس سے قبل، امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا تھا کہ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ صدر حسنی مبارک کی مصری حکومت آگے بڑھہ کر اصلاحات کے بارے میں اپنے وعدے پورے کرے۔گیٹس نے یہ بات منگل کو امریکی وزارتِ دفاع میں تقریر میں کہی، جو مصری حکومت کے خلاف گذشتہ ماہ شروع ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد اُن کا پہلا بیان ہے۔
گیٹس نے کہا کہ یہ بات ضروری ہے کہ مصر ایک باضابطہ سیاسی تبدیلی کی طرف قدم بڑھائے اور لوگ دیکھیں کہ حکومت نے اصلاحات کے بارے میں جو وعدہ کیا اُس پر عمل درآمد دکھائی دے رہا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ مصر اور تیونیس میں جمہوریت کے حق میں ہونے والے مظاہرے خطے کی دوسری حکومتوں کے لیے سبق آموز ہونے چاہئیں ، تاکہ عوام کی سیاسی اور معاشی شکایات کو رفع کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ہو۔
صدر براک اوباما نے مصر میں ایسےعبوری دورکی ابتدا پر زور دیا ہے جس میں ساری جماعتیں شامل ہوں اور جس سے جمہوری روایات پنپ سکیں، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوں اور عوامی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ایک نمائندہ حکومت کی تشکیل کی طرف آگے بڑھا جا سکے۔

امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق محکمہٴ خارجہ اور بین الاقوامی امداد کے امریکی ادارے نے گذشتہ سال مصر کو 1.5بلین ڈالر کی رقم فراہم کی، جو زیادہ تر سکیورٹی کے مد میں تھی۔ 2011ء کے دوران تقریباً اِسی رقم کا بجٹ منظور کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ امداد میں کٹوتی لانے کا کوئی منصوبہ سامنے نہیں ہے، تاہم واقعات کو نظر میں رکھتے ہوئے امداد کے معاملے کا جائزہ لینے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

مسٹر مبارک نےجو تقریباً تین دہائیوں سے صدر کے مسند پر فائز ہیں، احتجاجوں پراپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں چھٹی بار امیدوار نہیں ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG