رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: دو ڈرون حملوں میں 18 ہلاک


شمالی وزیرستان: دو ڈرون حملوں میں 18 ہلاک
شمالی وزیرستان: دو ڈرون حملوں میں 18 ہلاک

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مبینہ امریکی ڈرون طیاروں سے کیے گئے دو میزائل حملوں میں 18 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

پہلا حملہ سپلگاہ کے علاقے میں کیا گیا جس میں چھ مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔ انٹیلی جنس عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کو علی الصباح بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے داغے گئے دو میزائلوں کا ہدف عسکریت پسندوں کے زیر استعمال ایک مکان تھا۔

شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکزی میران شاہ سے کچھ ہی فاصلے پر واقع سپلگاہ نامی علاقے میں رواں ماہ کے دوران یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔

دوسرا حملہ میر علی کے علاقے میں کیا گیا جس میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 12 مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔

افغان سرحد سے ملحق قبائلی علاقوں خصوصاً شمالی اور جنوبی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے یعنی ڈرون سے میزائل حملوں کا سلسلہ 2004 ء میں شروع کیا گیا تھا۔

پاکستان ڈرون حملوں کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے کر ان کی مذمت کرتا ہے کیوں کہ اس کے بقول ان میں ہونے والی شہری ہلاکتوں سے انسداد دہشت گردی کے خلاف اس کی مہم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

دریں اثنا شمال مغربی ضلع دیر بالا میں جمعرات کو ایک خودکش بم دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کے حامی رضا کاروں نے خودکش بمبار کا پیچھا کرنے کے بعد مقامی بازار میں اس کا گھیراؤ کر لیا جس پر حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص طالبان مخالف لشکر کے سربراہ کا بیٹا تھا۔

XS
SM
MD
LG