شمیم شاہد
پشاور سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے تین مبینہ دہشت گر د سرحد پار أفغانستان میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے اور ان کی نعشیں جمعے کے روز طورخم کے راستے پاکستان منتقل کردی گئیں ۔
قبائلی ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تینوں نوجوانوں کی عمریں20 اور 25سال کے درمیان ہیں اور افغان سرحدی حکام نے ان کی نعشیں طورخم میں پاکستانی حکام کے حوالے کیں۔
بعد ازاں ان نعشوں کو پشاور کے نزدیک جمرود کے ایک اسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں نے ان تینوں نوجوانوں کے ماضی کے متعلق چھان بین شروع کر دی ہے۔
ان میں دو نوجوانوں کی شناخت کر لی گئی ہے ۔ اسپتال میں موجود قبائلیوں کے مطابق ان تینوں کا تعلق جمرود سے ملحق علاقے غنڈی سے تھا۔
پشاور اور کابل کے درمیان مصروف ترین شاہراہ کے دونوں جانب آباد جمرود چند سال پہلے تک عسکریت پسند وں کا ایک مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا تھا اور یہاں چھپے ہوئے عسکریت پسند نہ صرف سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں اور انسداد پولیو مہم میں شامل رضاکاروں بلکہ پاکستان کے راستے سرحد پار أفغانستان تعینات نیٹو افواج کے لئے سامان لے جانے والے قافلوں پر ہلاکت خیز حملے کرتے رہتے تھے۔