کراچی: سندھ کے دارالحکومت، کراچی میں کئی روز گزر جانے کے بعد بھی، ہیٹ اسٹروک سے ہلاکتیں تاحال سامنے آ رہی ہیں۔ طبی ماہرین اور مختلف اسپتالوں کے ذرائع کے مطابق، اس تعداد میں خاصی کمی تو دیکھنے میں آ رہی ہے، مگر یہ سلسلہ اب تک تھما نہیں۔
محکمہٴصحت سندھ کے ’ہیٹ اسٹروک ڈیپارٹمنٹ‘ کے انچارج، ڈاکٹر ظفر مہدی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں بتایا کہ ’بروز بدھ، کراچی میں گرمی کی شدت سے 10 افراد کی ہلاکتیں واقع ہوئیں‘۔
اُنھوں نے بتایا کہ پیر کے روز یہ تعداد 16 ہوگئی، جبکہ منگل کے روز7 افراد سخت گرمی کے اثر سے جان کی بازی ہار گئے۔ یہ رپورٹ شہر کے مختلف سرکاری اسپتالوں سے موصول ہوئی ہے۔
ظفر مہدی نے مزید بتایا کہ ’بدھ کے روز ہلاک ہونےوالوں میں سے اکثر لوگ باہر سے اسپتال منتقل کئے گئے تھے۔ گرمی کی شدت سے بیمار ہونے والے یہ افراد جانبر نا ہو سکے‘۔
اُنھوں نے بتایا کہ ’شہر بھر کے سرکاری و نجی اسپتالوں سے موصول ہونےوالی اطلاعات کے مطابق، گرمی لنے سے اب تک کراچی میں 19 جون سے یکم جولائی تک 1267 شہری ہلاک ہوچکے ہیں‘۔
شہر قائد میں گرمی سے مرنےوالے افراد کی تعداد میں نسبتاً کمی تو واقع ہوئی ہے، مگر یہ سلسلہ اب تک تھما نہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ہزاروں افراد اب بھی شہر کے چھوٹے بڑے سرکاری و نجی اسپتالوں سمیت ہیٹ اسٹروک کیلئے بنائے گئے خصوصی مراکز میں زیر علاج ہیں۔
اس سے قبل کراچی شہر میں گرمی کی شدت سے بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکت سامنے آنے پر سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، سعید قریشی نے بتایا کہ، ’کراچی کی تاریخ میں ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے جب گرمی کے نتیجے میں اتنی بڑی تعداد میں انسانی ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں‘۔