رسائی کے لنکس

ترکی: کُرد پارٹی کے صدر دفتر پر چھاپے، درجنوں کارکن گرفتار


کرد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی شریک بانی، پروین (فائل)
کرد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی شریک بانی، پروین (فائل)

پیر کے روز سے ترک پولیس نے کُردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے مقامی صدر دفتر پر متعدد چھاپے مارے، جس دوران درجنوں افراد، جن میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں، زیر حراست لیا گیا۔

چھاپوں کے دوران، پارٹی کارکنوں اور حامیوں کو ہدف بنایا گیا جو پارٹی کی قانون ساز، لیلیٰ گوان کی حمایت میں بھوک ہڑتال پر تھے۔

لیلیٰ کو دہشت گردی کے الزامات پر جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے قبل سماجی میڈیا پر اُن کے بیانات جاری ہوئے جن میں اُنھوں نےشام کے شمال مغربی علاقے، آفرین میں ترکی کی جانب سے شروع کیے گئے ’آپریشن اولیو برانچ‘ کے خلاف آواز بلند کی تھی۔

گذشتہ ماہ عدالتی سماعت کے دوران، اُنھوں نے کہا تھا کہ وہ کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے شدت پسند رہنما، عبداللہ اوکلان کی رہائی کے لیے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر ہیں، جہاں جیل کے حالات، بقول اُن کے، ’’ناگفتہ بہ‘‘ ہیں۔

ایچ ڈی پی اہلکاروں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ اس ہفتے مارے گئے پولیس چھاپوں کے دوران پارٹی کارکنان اور سرگرم کارکنوں کو ہدف بنایا گیا، جو گوان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھوک ہڑتال پر ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ہڑتال ختم کرانے کے لیے پولیس نے پارٹی کے مقامی دفتر پر دھاوا بول دیا۔

بتمن سے 29، دیارباقر سے 14 جب کہ وان سے 14 پارٹی کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG