رسائی کے لنکس

امریکی فضاؤں میں مار گرائی جانے والی تین نامعلوم اشیا کے ملبے کی تلاش جاری


امریکی نیوی کے اہل کار نارتھ کیرولائنا کے قریب گرائے جانے والے چینی غبارے کا ملبہ تلاش کر رہے ہیں۔ 7 فروری 2023
امریکی نیوی کے اہل کار نارتھ کیرولائنا کے قریب گرائے جانے والے چینی غبارے کا ملبہ تلاش کر رہے ہیں۔ 7 فروری 2023

امریکہ نے پیر کو کہا کہ وہ شمالی امریکہ کی فضاؤں میں انتہائی بلندی پر پرواز کرنے والی تین چیزوں کے بارے میں یہ نہیں جانتا کہ وہ کہاں سے آئی تھیں۔ امریکہ نے گزشتہ چند روز کے دوران پرواز کرنے والی چار چیزیں گرائی ہیں ۔ جن میں سے ایک بڑے سائز کا غبارہ تھا جو چین سے آیا تھا۔

چینی غبارہ الاسکا کے قریب تقریباًایک لاکھ 20 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ مبینہ طور پر جاسوسی کرنے والا فضائی آلہ تھا جب کہ چین کا إصرار ہے کہ وہ موسمی غبارہ تھا جو راستہ بھٹک گیا تھا۔

مار گرائی جانے والی باقی تین فضائی اشیا لگ بھگ 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھیں جو طیاروں کے خطرہ بن سکتی تھیں۔

امریکی حکومت کاکہنا ہے کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے مار گرائی جانے والی تین اشیا بھی جاسوسی کی غرض سے پرواز کرر ہی تھیں۔

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں کسی مشین کے ذریعے چلایا نہیں جا رہا تھا۔ ان میں کوئی پائلٹ بھی نہیں تھا۔ تاہم یہ امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ آیا ان کا مقصد جاسوسی کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کہاں سے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان تینوں کو گرائے جانے کے بعد ان کا ملبہ امریکی ریاست الاسکا اور شمال مغربی کینیڈا کے دشوار گزار اور برف پوش علاقوں میں گرا ہے ۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکی اہل کار ابھی تک ان تینوں کا ملبہ ڈھونڈ نہیں سکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پینٹاگان کی ترجیح ملبے کی بازیابی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ چیزیں کیا تھیں۔

چینی غبارے کی دریافت کے بعد، کربی نے کہا کہ مزید اشیاء کی تلاش کے لیے امریکی ریڈار کام کر رہا ہے۔

اس سے قبل، کربی نے پیر کو بیجنگ کے اس الزام کو سختی سے مسترد کر دیا تھا کہ امریکہ نے 10 سے زیادہ مرتبہ چین کی فضاؤں میں بہت زیادہ بلندی پر پرواز کرنے والے غبارے بھیجے تھے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ امریکی غباروں کا غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک کی فضائی حدود میں داخل ہونا ایک عام بات ہے۔ پچھلے سال سے، امریکی انتہائی اونچائی پر پرواز کرنے والے غبارے غیر قانونی طور پر 10 سے زیادہ بار چین کی فضائی حدود میں بھیج چکے ہیں۔

کربی نے امریکی کیبل نیوز نیٹ ورک ایم ایس این بی سی کو بتایا کہ یہ سچ نہیں ہے۔ چین پر ہمارےغبارے نہیں اڑ رہے ہیں۔

دونوں ممالک نے زمین کے مدار میں جاسوس سیٹلائٹ چھوڑے ہوئے ہیں، چینی ترجمان وانگ نے امریکہ کی جانب سے چین کی فضائی حدود میں غبارے اڑانے کے الزام کے بارے میں کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں۔

چینی غبارے کے واقعے کے بعد، امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بیجنگ کا دورہ منسوخ کر دیا تھا جس سے ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تائیوان، تجارت، انسانی حقوق اور متنازع جنوبی بحیرہ چین میں چینی اقدامات پر اختلافات میں نرمی آ سکتی تھی۔

(وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG