کرونا وائرس کی وبا کے باعث بند کی گئی تفریحی گاہیں ڈزنی لینڈ، یونیورسل اسٹوڈیوز اور تھیم پارکس کی انتظامیہ نے کیلی فورنیا کے حکام سے انہیں عوام کے لیے کھولنے کی اپیل کی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کئی ماہ کی مسلسل بندش سے ہزاروں ملازمین کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے۔
کیلی فورنیا پارکس ایسوسی ایشن کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے باعث چھ ماہ قبل ان تفریحی مقامات کو رضاکارانہ طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
لیکن اب ایسوسی ایشن نے کیلی فورنیا کے حکام سے کہا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کے تحت ان پارکس کو کھولنا چاہتے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایرین گریرو کا کہنا تھا کہ "کیلی فورنیا کے تفریحی پارکس گورنر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پارکس کے لیے گائیڈ لائنز بنانے میں جلدی کریں تاکہ مقامی آبادی کے لیے یہ اہم تفریحی گاہیں دوبارہ کھل سکیں۔"
انہوں نے خبردار کیا کہ ان پارکس کی بندش سے کروڑوں ڈالر کا ٹیکس ریونیو ضائع ہو گیا ہے اور پارکس کے ارد گرد بے شمار چھوٹے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔
لاس اینجلس کے قریب ڈزنی لینڈ انتظامیہ نے 17 جولائی کو اسے دوبارہ کھولنے کی منصوبہ بندی کی تھی مگر حکام نے اس کی اجازت نہیں دی۔
ڈزنی لینڈ میں ہر برس لاکھوں افراد آتے ہیں اور یہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تھیم پارک ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا تھیم پارک فلوریڈا کا ڈزنی ورلڈ ہے جسے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
گریرو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی کئی ریاستوں میں تفریحی مقامات احتیاطی تدابیر کے ساتھ بتدریج کھل رہے ہیں۔ اُن کے بقول وہ سمجھتے ہیں کہ کرونا سے پہلے والی صورتِ حال نہیں ہے۔ لہذٰا وہ بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ پارکس کھولنے کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ امریکہ میں ریاستوں کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائنز کے تحت رفتہ رفتہ تفریحی مقامات سمیت دیگر عوامی مقامات کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔