وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس دھرنے والوں کے سامنے سرنڈر کرنے کا کوئی آپشن نہیں ہے، حکومت دھرنے والوں کا کوئی ناجائز مطالبہ تسلیم نہیں کریں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دھرنے والے لال مسجد اور ماڈل ٹاون جیسا واقعہ ڈھونڈ رہے ہیں یہ لوگ ہمارے لیے لال مسجد کا پھندا لئے کھڑے ہیں۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے کے پیچھے جو مقصد ہے وہ ہمیں معلوم ہے۔ ختم نبوت کے نام پر منفی سیاست کی جارہی ہے اور دھرنے والے لوگوں کو ورغلا رہے ہیں لیکن ریاست ان لوگوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔
احسن اقبال نے دھرنے کو مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک متاثر کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھرنے کا مقصد مسلم لیگ (ن) کو بریلوی مکتبہ فکر سے لڑانے کی سازش ہے۔ جس قانون کی دھرنے والے بات کرتے ہیں وہ وزارت قانون نے تیار ہی نہیں کیا۔ محض ضد اور انا سے کوئی وزیر قانون سے استعفا نہیں لے سکتا اور کنپٹی پر پستول رکھ کر ہم سے کوئی شرط نہیں منوا سکتا ۔ تاہم دھرنے والے جائز شکایت پر مذاكرات کریں ہم ان کی بات سنیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج ان کے مطالبات مان لیے تو پھر مزید لوگ اسلام آباد میں دھرنے دینا شروع ہو جائیں گے۔ دھرنے والوں کے ناجائز مطالبات ماننے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ قوم کو تقسیم کرنا ختمِ نبوت قانون کے ساتھ دشمنی ہے۔ عوام کو مشتعل کرنے والے اس قانون پر سیاست کر رہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر چاہیں تو آپریشن کرکے تین گھنٹوں میں علاقہ کلیئر کرالیں لیکن ہمیں یہ ضمانت کون دے گا کہ معاملہ نہیں پھیلے گا تاہم آئندہ 24گھنٹوں میں دھرنے سے متعلق اہم اعلانات متوقع ہیں۔