واشنگٹن —
امریکہ میں نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے سابق سٹار ڈینس روڈمین حال ہی میں شمالی کوریا کے چار روزہ دورے سے واپس لوٹے ہیں۔ ڈینس روڈمین نے شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان کو ’نمایاں شخصیت‘ قرار دیا ہے۔
ڈینس روڈمین جو دنیا بھر میں اپنے جسم پر کھدوائے گئے مختلف ٹیٹوز کے لیے پہچانے جاتے ہیں، شمالی کوریا میں کھیل کے حوالے سے ایک ڈاکومینٹری کی عکسبندی کرا رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ ان کے ساتھ باسکٹ بال کا ایک گیم بھی دیکھا۔
ڈینس روڈمین کا کہنا تھا کہ، ’’کِم اپنے دادا اور والد کی طرح ہیں جو بڑے لیڈرز تھے۔ وہ ایک ایماندار شخص ہیں۔‘‘
ڈینس روڈمین پیانگ یانگ سے واپسی سے قبل چینی حکومتی نیوز ایجنسی ژن ہوا کو انٹرویو دے رہے تھے۔
کِم جونگ ان شمالی کوریا کے تیس سالہ رہنما ہیں جن کے دادا کِم ال سنگ نے شمالی کوریا کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کے والد کِم جونگ ال کا شمار بھی شمالی کوریا کے نمایاں لیڈرز میں کیا جاتا ہے۔
کِم جونگ ان نے اپنے والد کی طرح جوہری ہتھیاروں کے حصول کی پالیسی جاری رکھی۔ گذشتہ ماہ ہی شمالی کوریا نے اپنا تیسرا جوہری تجربہ کیا ہے جس پر شمالی کوریا کو اقوام ِ متحدہ اور عالمی طاقتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
جمعرات کے ڈینس روڈ مین اور کِم جونگ ان نے اکٹھے بیٹھ کر باسکٹ بال کا ایک گیم دیکھا۔ اس دوران انہوں نے انگریزی میں گفتگو کی اور کھیل کے اختتام پر عشائیے میں شرکت بھی کی۔
ڈینس روڈمین جو دنیا بھر میں اپنے جسم پر کھدوائے گئے مختلف ٹیٹوز کے لیے پہچانے جاتے ہیں، شمالی کوریا میں کھیل کے حوالے سے ایک ڈاکومینٹری کی عکسبندی کرا رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ ان کے ساتھ باسکٹ بال کا ایک گیم بھی دیکھا۔
ڈینس روڈمین کا کہنا تھا کہ، ’’کِم اپنے دادا اور والد کی طرح ہیں جو بڑے لیڈرز تھے۔ وہ ایک ایماندار شخص ہیں۔‘‘
ڈینس روڈمین پیانگ یانگ سے واپسی سے قبل چینی حکومتی نیوز ایجنسی ژن ہوا کو انٹرویو دے رہے تھے۔
کِم جونگ ان شمالی کوریا کے تیس سالہ رہنما ہیں جن کے دادا کِم ال سنگ نے شمالی کوریا کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کے والد کِم جونگ ال کا شمار بھی شمالی کوریا کے نمایاں لیڈرز میں کیا جاتا ہے۔
کِم جونگ ان نے اپنے والد کی طرح جوہری ہتھیاروں کے حصول کی پالیسی جاری رکھی۔ گذشتہ ماہ ہی شمالی کوریا نے اپنا تیسرا جوہری تجربہ کیا ہے جس پر شمالی کوریا کو اقوام ِ متحدہ اور عالمی طاقتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
جمعرات کے ڈینس روڈ مین اور کِم جونگ ان نے اکٹھے بیٹھ کر باسکٹ بال کا ایک گیم دیکھا۔ اس دوران انہوں نے انگریزی میں گفتگو کی اور کھیل کے اختتام پر عشائیے میں شرکت بھی کی۔