رسائی کے لنکس

مچل جانسن کی ڈیوڈ وارنر پر تنقید، آسٹریلوی کھلاڑی،ساتھی بلے باز کے حق میں بول پڑے 


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز تو 14 دسمبر سے شروع ہو گی لیکن اس سے قبل ہی میزبان ٹیم کے کیمپ میں ایک سابق کرکٹر کی تنقید سے ہلچل مچ گئی ہے جس کا جواب کپتان و کھلاڑیوں نے یک زبان ہو کر دیا ہے۔

سابق آسٹریلوی فاسٹ بالر مچل جانسن نے پاکستان کے خلاف اسکواڈ میں ڈیوڈ وارنر کی شمولیت اور سیریز کے بعد انہیں ممکنہ فیئرویل دینے پر تنقید کی تھی۔

رواں ہفتے مچل جانسن نے ایک اخبار کے لیے کالم لکھتے ہوئے ڈیوڈ وارنر کی فیرویل سیریز پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ جو کھلاڑی 'سینڈ پیپر گیٹ' میں ملوث ہو اسے ایک ہیرو کی طرح رخصت نہیں کرنا چاہیے۔

سن 2018 میں کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ٹی وی کیمروں نے آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بینکروفٹ کو سینڈ پیپر سے بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے پکڑ لیا تھا جس کے بعد نہ صرف انہیں ٹیسٹ ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا بلکہ ان پر نو ماہ کی پابندی لگ گئی تھی۔

اس وقت آسٹریلوی ٹیم کے قائد اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر تھے جنہیں تحقیقات کے بعد اس اسکینڈل میں ملوث پایا گیا۔ بعدازاں کرکٹ آسٹریلیا نے دونوں کھلاڑیوں پر ایک ایک سال کی پابندی لگا دی تھی۔

سابق پیسر نے لکھا تھا کہ اسٹیو اسمتھ اور کیمرون بینکروفٹ کے ساتھ ساتھ ڈیوڈ وارنر بھی موجودہ دور کے سب سے بڑے آسٹریلوی کرکٹ اسکینڈل کا حصہ تھے، انہیں اپنی ریٹائرمنٹ کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔

مچل جانسن نے اپنے آرٹیکل میں وارنر پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ وارنر نے گزشتہ ایشز سیریز میں صرف ایک بڑی اننگز کھیلی تھی جب کہ باقی میچوں میں وہ آؤٹ آف فارم تھے، ایک ایسا کھلاڑی جس کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی اسے فیرویل دینے کی منطق سمجھ سے باہر ہے۔

جانسن کی تنقید پر وارنر اور دیگر آسٹریلوی کرکٹرز کا ردِعمل

ڈیوڈ وارنر نے مچل جانسن کے ساتھ کسی تنازع میں پڑنے کے بجائے کہا ہے کہ وہ اس سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور ان کی تمام تر توجہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز پر مرکوز ہے۔ لیکن انہیں یقین ہے کہ یہ سیزن بغیر ہیڈلائن کے نہیں ہو گا۔

وارنر پہلے ہی کہہ چکے ہیں وہ پاکستان کے خلاف سیریز کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں گے۔

تاہم آسٹریلوی ٹیم کے قائد پیٹ کمنز بھی اپنے ساتھی کھلاڑی ڈیوڈ وارنر کے حق میں بول پڑے ہیں۔ ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انہوں نے ڈیوڈ وارنر کو ٹیم کا اہم حصہ قرار دیا۔

ان کے بقول اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کے ساتھ انہیں کھیلتے ہوئے 12 سال ہو گئے ہیں جس میں ان سب نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے اور اسی وجہ سے سب کھلاڑی ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔

آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ اور آل راؤنڈر گلین میکسویل بھی پیٹ کمنز کی طرح مچل جانسن کی تنقید کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے ڈیوڈ وارنر کی حمایت میں بول پڑے۔

عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ وہ انڈر 12 کرکٹ کے زمانے سے وارنر کو جانتے ہیں اور اردو ہندی سمجھنے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ڈیوڈ وارنر کو ان کی والدہ پیار سے شیطان کہہ کر پکارتی تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیوڈ وارنر ایک خاندانی شخص ہیں اور انہوں نے ان سے زیادہ پیار کرنے والا انسان نہیں دیکھا، جو کھیل کی اچھی سمجھ بوجھ بھی رکھتے ہیں۔

اس کالم کے بعد مچل جانسن کو ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ کینڈس کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب کہ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے لیے طے ہونے والے کمنٹری پینل سے بھی انہیں نکال دیا گیا تھا۔

سابق جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ولیئرز نے دونوں کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ وہ مل بیٹھ کر اس کا حل نکالیں، اس قسم کی باتوں کا ڈریسنگ روم سے باہر آنا ٹھیک نہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت شان مسعود کی قیادت میں تین ٹیسٹ میچ کی سیریز کھیلنے آسٹریلیا میں موجود ہے۔

سیریز کا پہلا میچ 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہونے جا رہا ہے جب کہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر کو میلبرن اور تیسرا اور آخری میچ 3 جنوری کو سڈنی میں ہوگا۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG