طاقتور سمندری طوفان 'ہُدہُد' اتوار کو بھارت کے مشرقی ساحلوں سے ٹکرایا اور اس کی وجہ سے چھ افراد ہلاک، جب کہ مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور سینکڑوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔
ساحلی شہر ویشاکاپٹنم میں اتوار کو سمندری طوفان کی وجہ سے 195 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شدید ہوائیں چلتی رہیں۔
امدادی کارکن کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں جب کہ تین لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد کو طوفان سے پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
ویشاکاپٹنم میں حکام کے مطابق سمندری طوفان سے خاصا نقصان ہوا ہے اور مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان سے سمندر میں دو میٹر تک بلند لہریں اٹھنے کا بھی امکان ہے اور اسی کے پیش نظر ماہی گیروں کو پہلے ہی سمندر میں جانے سے منع کر دیا گیا تھا۔
ویشاکاپٹنم تقریباً بیس لاکھ آبادی کا شہر ہے اور یہاں بھارتی بحریہ کے کئی اہم اڈے بھی واقع ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان دو سو سے تین سو کلومیٹر کی ساحلی پٹی کو متاثر کرسکتا ہے۔