صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بنگلہ دیش، ایران، نائیجیریا اور روس کے چار بہادر صحافیوں کے لیے آزادی صحافت کے لیے بین الاقوامی ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔
ان چاروں صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی پر گرفتار کیا گیا یا فوجداری مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔ سی پی جے نے وکیل ایمل کلونی کے لیے بھی گوین آئی فل ایوارڈ کا اعلان کیا ہے جو صحافیوں کے خلاف مقدمات میں ان کی پیروی کرتی ہیں۔
سی پی کے، کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوئل سائمن نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے بہادر اور اپنے کام سے لگن رکھنے والے صحافیوں کی طرح ان چاروں نے بھی اپنے عوام، ملک اور دنیا کی بہتری کے لیے بے خوف اور بے لوث رپورٹنگ کی۔
انھوں نے کہا کہ ان چاروں صحافیوں کو معلوم تھا کہ طاقت ور عناصر یعنی سچ کے دشمنوں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا جو انھیں ان کے کام سے روکنے کی کوشش کریں گے۔ جس بات کا وہ پہلے سے اندازہ نہیں کر سکے، وہ کرونا وائرس تھا۔ اس عالمی وبا نے نہ صرف ان کے کام کو مشکل اور خطرناک بنایا بلکہ اس کی وجہ سے آزادی صحافت پر بھی حملے کا جواز ملا کیونکہ دنیا بھر کے آمریت پسند حکمران صحت عامہ کے تحفظ کے نام پر ناخوشگوار خبر کو دباتے ہیں۔
بنگلہ دیش کے صحافی شاہد العالم کو اگست 2018 میں اس وقت حراست میں لیا گیا جب انھوں نے ڈھاکا میں طلبا کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔ انھیں 102 دن تک جیل میں قید رکھا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ دوران حراست ان پر تشدد بھی کیا گیا۔
ایران کے صحافی محمد مساعد کو حکومتی دباؤ پر ایک اصلاح پسند اخبار سے نکالا گیا تھا جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں دیتے ہیں۔ انھیں 2019 کے آخر میں ایک ٹوئٹ کی وجہ سے گرفتار کیا گیا اور وہ 2020 کے آغاز میں رہا ہوئے۔ فروری میں انھیں ایک بار پھر مختصر مدت کے لیے گرفتار کیا گیا کیونکہ انھوں نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے حکومت کے اقدامات پر تنقید کی تھی۔
داپو اولو رونیومی نائیجیریا کے اخبار پریمیئم ٹائمز کے پبلشر ہیں اور کئی عشروں سے حکومت کے ہراساں کرنے کے باوجود آزادی صحافت کا دفاع کرتے رہے ہیں۔ انھیں 1995 میں بھی دو بار گرفتار کیا گیا تھا۔ 2017 میں ہتک کے الزام پر پولیس نے ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر انہیں ایک ساتھی سمیت گرفتار کیا۔
سویتلانا پروکوپائیوا روس میں وائس آف امریکہ کے اشتراک سے کام کرنے والے ادارے ریڈیو فری یورپ کی نمائندہ ہیں۔ 2019 کے آغاز میں حکام نے ان کے گھر پر چھاپا مارا، ان کی ذاتی اشیا قبضے میں لے لیں اور ان سے تفتیش کی۔ ان پر دہشت گردی کو جواز دینے کا الزام عائد کیا گیا اور ان کے بینک کھاتے منجمد کر دیے گئے۔ انھیں عدالت نے سزاوار قرار دیتے ہوئے 5 لاکھ روبل جرمانہ کیا ہے جب کہ استغاثہ انھیں 6 سال قید کی سزا دلوانا چاہتا ہے۔
ان تمام افراد کو 29 نومبر کو ہونے والی ایک تقریب میں ایوارڈز سے نوازا جائے گا جس کی صدارت اوپن سٹی فاؤنڈیشن کے صدر پیٹرک گیسپرڈ اور میزبانی سینئر براڈکاسٹر لیسٹر ہولٹ کریں گے۔ کوویڈ 19 کی وجہ سے یہ تقریب ویڈیو لنک پر منعقد کی جائے گی۔