چین اور پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے سے پاکستان پر بڑھتے ہوئے چینی قرضے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ 19 ارب ڈالر لاگت کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
دونوں ملکوں کا کہنا ہے کہ چین کے عالمی سطح پر بیلٹ اینڈ روڈ وسیع تر منصوبے (بی آر آئی) کے ایک حصے کے طور پر پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے ابتدائی اہداف حاصل کر لئے گئے ہیں۔ پانچ برس قبل شروع کئے گئے 22 منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، جن میں نئی سڑکوں کی تعمیر، بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ اور گہرے پانیوں کی بندرگاہ گوادر کو فعال بنانا شامل ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ گوادر آئندہ برسوں میں تیل اور گیس کی ترسیل کے سلسلے میں دنیا بھر کی سب سے مصروف شپنگ لائن بن جائے گا۔
پاکستان چین راہداری منصوبے کے ذریعے خشکی میں گھرے چین کے مغربی علاقوں کو گوادر کے ذریعے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کا سب سے چھوٹا اور محفوظ راستہ میسر ہو جائے گا۔
پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ راہداری منصوبے پر ہونے والی سرمایہ کاری کے ذریعے ملک میں سڑکوں کا نیٹ ورک بہتر ہو گیا ہے اور برسوں سے جاری بجلی کی قلت کا مسئلہ بڑی حد تک دور ہو گیا ہے۔ اُنہوں نے اس خیال کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ راہداری منصوبہ ہی پاکستان کو درپیش بڑھتے ہوئے بیرونی قرضے کی وجہ بنا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے گوادر کا دورہ کیا تھا جہاں اُنہوں نے انفراسٹرکچر کے متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا جن میں گوادر میں نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر بھی شامل ہے جس سے راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا۔
12,000 میٹر لمبے رن وے کے ساتھ یہ منصوبہ چین کی طرف سے 25 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کے ساتھ تین برس میں مکمل ہو گا۔ ائر پورٹ کی تکمیل کے بعد گوادر شہر ایئر بس A-380 جیسے جہازوں کے ذریعے دنیا کے اہم شہروں سے منسلک ہو جائے گا۔
تاہم پاکستان اور چین نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ راہداری منصوبہ قانونی اور انتظامی وجوہات کے علاوہ پاکستان میں عام انتخابات اور انتقال اقتدار کے باعث تاخیر کا شکار ہوا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ برس اگست میں عمران خان برسر اقتدار آئے تھے۔ تاہم بقول اُن کے یہ تمام مسائل حل کر لئے گئے ہیں۔
پاکستان کے ایک سرکاری اہلکار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ چینیوں کا مؤقف ہے کہ وہ راہداری منصوبے کیلئے قرضے فوری طور پر فراہم کر سکتے ہیں۔ تاہم مالی گرانٹ کیلئے قانونی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے جس کے باعث گوادر ہوائی اڈے کی تعمیر کا کام بروقت شروع نہ ہو سکا۔
چین نے پاکستان کو ٹیکنالوجی منتقل کرتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنی بعض صنعتوں کو پاکستان میں قائم ہونے والے صنعتی زونز میں منتقل کر دے گا تاکہ پاکستان کو اپنی برآمدات میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔
پاکستان میں سرکاری اہلکاروں نے بتایا ہے کہ پہلا صنعتی زون خیبر پختونخوا کے علاقے رشکئی میں قائم کیا جائے گا جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان اس ماہ کے آخر میں چین کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کریں گے۔ عمران خان چین میں بیلٹ اینڈ روڈ وسیع تر منصوبے (بی آر آئی) کی دوسری سربراہ کانفرنس میں شرکت کریں گے جس میں چالیس ملکوں کے سربراہان شریک ہوں گے۔
امریکہ نے بی آر آئی منصوبے میں مالی بے قاعدگیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے بی آئی آر سربراہ کانفرنس میں اپنا نمائندہ نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکہ نے بی آر آئی منصوبے میں شریک ملکوں کو اُن کیلئے ممکنہ خطرات کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
چین نے پاکستان کو زر مبادلہ کے ذخائر کی کمی دور کرنے میں مدد دینے کی خاطر جاری مالی سال کے دوران چار ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ فراہم کیا ہے۔ چینی حکومت نے حال ہی میں پاکستان کیلئے تعلیم، صحت، پیشہ ورانہ تربیت، پینے کے صاف پانی اور غربت دور کرنے کے منصوبوں کیلئے مذید ایک ارب ڈالر کی گرانٹ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔