رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر: کرونا کے مریضوں میں بتدریج اضافہ


سرینگر
سرینگر

منگل کو بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں مزید 91 افراد میں کرونا وائرس یا کووڈ-19 کی تشخیص ہوئی، جس کے ساتھ ہی لداخ سمیت سابقہ ریاست میں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1800 ہوگئی ہے۔

منگل کو ایک اور شخص کی موت واقع ہونے کے بعد وائرس کا شکار ہو کر لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا ہے کہ 91 تازہ مثبت کیسز میں سے 54 کا تعلق جموں خطے سے اور باقی ماندہ 37 کا وادی کشمیر سے ہے۔ لداخ میں ساٹھ کے قریب لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں۔

تاہم، عہدیداروں نے یہ بات دہرائی ہے کہ کووڈ-19 کے مُثبت کیسز میں تقریباً نصف صحت یاب ہوگئے ہیں اور انہیں اسپتالوں سے گھر بھیج دیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کووڈ-19 مریضوں کی تعداد میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اس لیے نمایاں اضافہ دیکھنے کو آیا، کیونکہ نئے مثبت کیسز میں زیادہ تر وہ مقامی لوگ شامل ہیں جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت کی مختلف ریاستوں اور بیرونی ممامک میں تقریباً دو ماہ تک باہر رہنے کے بعد بھارتی زیرِ انتظام کشمیر لوٹے ہیں۔

ایسے افراد کو ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں سے سیدھے قرنطینہ مراکز پہنچایا جا رہا ہے، جہاں ان کے لیے چودہ دن گزارنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ہر ایک شخص میں مرض کی تشخیص کے لیے نمونے حاصل کیے جاتے ہیں اور مُثبت نتائج کی صورت میں اُنھیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جاتا ہے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG