کرونا وائرس ہے کیا اور اس سے کیسے بچیں؟
کرونا وائرس کی علامات عام فلو کی طرح ہی ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق بخار، کھانسی، زکام، سردرد، سانس لینے میں دُشواری کرونا وائرس کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔
لیکن ضروری نہیں کہ ایسی تمام علامات رکھنے والا مریض کرونا وائرس کا ہی شکار ہو۔ البتہ متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں یا مشتبہ مریضوں سے میل جول رکھنے والے افراد میں اس وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیا کرونا وائرس چین کی لیبارٹری سے باہر نکلا؟
کرونا وائرس اب چین سے نکل کر کم از کم 40 ملکوں میں پھیل چکا ہے اور اس کے نئے مریضوں کی تعداد چین کے مقابلے میں بیرونی دنیا میں بڑھ گئی ہے۔
کرونا وائرس کے متعلق تشویش میں اس لیے بھی اضافہ ہو رہا ہے کہ اس کی لپیٹ میں ایسے افراد بھی آ چکے ہیں، جنہوں نے چین کا سفر کیا تھا نہ ہی وہ چین سے آنے والے کسی شخص سے رابطے میں آئے تھے۔ یہ گتھی ابھی تک نہیں سلجھ رہی کہ انہیں یہ مرض کس طرح لگا۔
'افراتفری میں اضافہ ہو گیا، ہر بندہ ماسک مانگ رہا ہے'
پاکستان میں کرونا وائرس آتے ہی اس سے بچاؤ کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ لیکن دوسری جانب کراچی سمیت ملک بھر میں ماسک نایاب ہو گئے ہیں۔ ماسک کی قلت کیسے ہوئی، قیمت میں کئی گنا اضافہ کیوں ہوا اور کیا ماسک اس وائرس سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہیں؟ جانیے سدرہ ڈار کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا: عالمی ادارہ صحت
کرونا وائرس انٹارکٹکا کے علاوہ دنیا کے تمام برّ اعظموں تک پہنچ چکا ہے۔ وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث مختلف ممالک کی حکومتوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی ممالک اپنے شہریوں کو بیرونِ ملک سفر کرنے اور عوامی مقامات پر جانے سے روک رہے ہیں۔