امریکہ میں بوسٹر خوراک کے اہل افراد ویکسین لگوائیں: صدر بائیڈن
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز ان امریکیوں پر، جو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی بوسٹر خوراک لگوانے کے اہل ہیں، زور دیا کہ وہ ویکسین کا بوسٹر انجیکشن لگوائیں۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ویکسین نہ لگوانے والوں سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ حفاظتی ویکسین لگوا لیں۔
صدر کا یہ پیغام بیماریوں سے بچاؤ اور تحفظ کے امریکی مراکز (سی ڈی سی) کی جانب سے مخصوص افراد کے لیے بوسٹر خوراک لگوانے کی منظوری کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
سی ڈی سی کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ معمر اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے ایسے افراد جنہیں فائزر کی ویکسین لگوائے چھ ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں، وہ ویکسین کو بوسٹر خوراک لگوانے کے اہل ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ منظوری کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً چھ کروڑ امریکی فائزر ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کے چھ ماہ گزر جانے کے بعد بوسٹر شاٹ کے اہل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح شروع میں ویکسین مفت لگائی گئی تھی۔ اسی طرح بوسٹر خوراک بھی مفت اور آسانی سے دستیاب ہے۔
بھارت کا آئندہ ماہ سے ویکسین برآمد کرنے کا اعلان
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے امریکہ میں کواڈ کے تحت ہونے والے اجلاس میں کہا ہے کہ آسٹریلیا، جاپان اور امریکہ کے ساتھ طے کردہ معاہدے کے مطابق بھارت کرونا ویکسین کی 80 لاکھ خوراکیں رواں سال اکتوبر تک برآمد کرنے کی اجازت دے گا۔
بھارت کے سیکریٹری خارجہ ہرش وردھن کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارت ‘جانسن اینڈ جانسن’ کی 80 لاکھ خوراکیں فراہم کرے گا۔
سیکریٹری خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ویکسین کی ادائیگی کواڈ سے کی جائے گی اور بھارت اس میں اپنا حصہ بھی دے گا۔ یہ کواڈ کی طرف سے انڈو پیسیفک کو سب سے جلد فراہمی ہو گی۔
اس سے قبل کواڈ ممالک کے مابین طے پائے جانے والے معاہدے کے تحت بھارت نے 2022 کے اختتام سے پہلے براعظم ایشیا کو ایک ارب خوراکیں فراہم کرنی تھیں۔ البتہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ تعداد میں ویکسین بنانے والے ملک بھارت میں وبا میں اضافے کے سبب رواں سال اپریل میں ویکسین کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
کووڈ 19 ویکسین کی ترقی پذیر ملکوں کو مفت فراہمی، بائیڈن کا مزید 50 کروڑ خوراکیں خریدنے کا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو کووڈ 19 کی ویکسین کی 50 کروڑ سے زیادہ خوراکیں خریدنے کا اعلان کیا، جنھیں آئندہ سال تک ترقی پذیر ملکوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
اس سے قبل امریکہ نے آئندہ سال جون تک ترقی پذیر ملکوں میں تقسیم کے لیے فائزر اور بایو این ٹیک ویکسین کے 50 کروڑ خوراکیں خریدنے کا اعلان کیا تھا۔ آج کے اعلان کے بعد خریدی جانے والے ویکسینز کی خوراکوں کی کل تعداد ایک ارب ہو جائے گی، جسے دنیا کے کم آمدن والے ملکوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
حکومتی اعلان سے قبل بدھ کو اپنی ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ ''ہم نے اب تک امریکی عوام کے بازو میں جتنی ویکسین لگائی ہیں، اس سے تین گنا زیادہ ہم دنیا کو فراہم کریں گے''۔
امریکہ کووڈ 19 کی وبا کو شکست دینے کے ارادے میں پرعزم ہے۔ ہم آج عالمی سطح پر مفت تقسیم کے لیے ویکسین ڈوزز کی تعداد بڑھا کر ایک ارب دس کروڑ سے زیادہ خوراکیں کر رہے ہیں۔
بزرگ اور شدید بیمار امریکیوں کے لیے فائزر ویکسین کے بوسٹر شاٹ کی منظوری
امریکہ میں خوراک و ادویات کے نگراں ادارے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن یا ایف ڈی اے) نے پینسٹھ سال اور اس سے زائد عمر کے امریکی شہریوں اور شدید بیماری کے خطرات سے دوچار افراد کے لیے 'فائزر بائیو ٹیک' کے تیسرے شاٹ کی منظوری دے دی ہے۔
ایف ڈی اے نے بدھ کو اپنے فیصلے میں مخصوص پیشوں سے وابستہ افراد جن میں محکمۂ صحت کے ملازمین، اساتذہ، گروسری اسٹورز کے ملازمین، بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے شیلٹرز اور جیلوں میں رہنے والے افراد کے لیے بھی بوسٹر (قوت مدافعت بڑھانے والے) شاٹ کی منظوری دی ہے۔
ایف ڈی اے کی جانب سے یہ منظوری جمعرات کو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن (سی ڈی سی) کے مشاورتی کمیٹی کی اس رائے شماری کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے جس میں یہ تعین کیا جائے گا کہ امریکی شہریوں کا کون سا گروپ فائزر بوسٹر شاٹ کا اہل ہے۔
سی ڈی سی پینل نے بدھ کے روز ایک اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد اس بات پر تبادلۂ خیال کرنا تھا کہ بوسٹر شارٹ کے لیے کس کو ترجیح دی جائے۔
یہ ایک ایسا متنازع فیصلہ ہے جو اس کے کئی ماہ بعد لیا جا رہا ہے جب صدر جو بائیڈن نے پہلی مرتبہ اعلان کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ کرونا کی ویکسین کی دوسری خوراک کے آٹھ ماہ بعد بوسٹر شاٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔