مائیکل برینڈاک ان تاجروں میں شامل ہیں جو چین میں اپنی مصنوعات تیار کراتے ہیں اور اسی پر ان کا انحصار ہے۔ انہوں نے چین کے کارخانوں کو بہت سے آرڈرز دے رکھے ہیں اور اس بارے میں فکرمند ہیں کہ کرونا وائرس کا ان پر کیا اثر پڑتا ہے۔
ایس ایف گلوبل سورسنگ کے صدر مائیکل برینڈاک نے بتایا کہ اگلے ہفتے کارخانوں کو کھلنا ہے اور میرا خیال ہے کہ اس مرحلے پر ہمیں یہ پتا چلے گا کہ حقیقت میں کرونا وائرس کی چین میں شدت کی نوعیت کیا ہے۔
ایک کارخانہ جس کے ساتھ ان کا کاروبار ہے وہ ووہان کے مضافات میں ہے۔ یہ شہر مہلک وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے کئی ہفتوں سے بند پڑا ہے اور وہاں آنے جانے پر پابندی ہے۔
امریکی کمپنیوں کو چین کے نئے قمری سال کے موقع پر یہ خدشہ ہوتا ہے کہ وہاں تعطیلات کی وجہ سے کارخانوں سے مصنوعات کی فراہمی سست پڑ جائے گی۔ لیکن، اس بار کرونا وائرس کی وجہ سے چین کی حکومت نے چھٹیوں میں توسیع کر دی ہے، جس سے بہت سے کارخانے متاثر ہو رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کی معروف موٹر ساز کمپنی ہونڈائی نے عارضی طور پر اپنی گاڑیوں کی تیاری روک دی ہے اور اس کی وجہ چین میں بننے والے پرزہ جات کی سپلائی میں کمی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ دوا سازی کی صنعت، گاڑیوں کے کارخانے، الیکٹرونکس اور پرچون کا کاروبار سب سے زیادہ متاثر ہو سکتا ہے۔
ایک ایسے موقع پر جب چین کرونا وائرس کا مقابلہ کر رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس وائرس سے عالمی سپلائی کی فراہمی میں کتنا خلل پڑے گا۔