رسائی کے لنکس

پاکستان شدید سردی کی لپیٹ میں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

محکمہ موسمیات کے ایک اعلیٰ عہدیدار محمد ریاض نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ سائبریا کی طرف سے بننے والا سرد ہواؤں کا دباؤ پاکستان کے شمال مغرب سے ملک میں داخل ہوتا ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں اس حد تک کمی دیکھنے میں آتی ہے

پاکستان گزشتہ چند روز سے شدید سردی کی لپیٹ میں ہے اور ماہرین موسمیات کے مطابق سخت سردی کی یہ لہر مزید دو تین روز تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

خصوصاً ملک کے شمال اور جنوب مغربی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے قابل ذکر حد تک نیچے گر چکا ہے اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جھیلوں میں پانی تک منجمد ہو چکا ہے۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی بارہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو کہ اس علاقے میں اب تک ریکارڈ کیے جانے والے کم ترین درجہ حرارت یعنی منفی تیرہ سے صرف ایک درجے کم ہے۔

اسی طرح بلوچستان کے علاقے قلات میں درجہ حرارت منفی 16 کی حد کو چھو چکا ہے۔

شمال مغربی علاقوں میں اسکردو کا درجہ حرارت منفی بارہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ملکی تاریخ میں اس علاقے میں ماضی میں سب سے زیادہ درجہ حرارت منفی 24 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔

سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی مختلف علاقوں میں موسم کا پارہ صفر تک گر چکا ہے جب کہ جنوبی صوبہ سندھ میں بھی سردی کی لہر نے کراچی سمیت مختلف علاقوں میں گزشتہ برسوں کی نسبت درجہ حرارت خاصی حد تک کم ترین سطح تک پہنچ چکا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک اعلیٰ عہدیدار محمد ریاض نے منگل کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ سائبریا کی طرف سے بننے والا سرد ہواؤں کا دباؤ پاکستان کے شمال مغرب سے ملک میں داخل ہوتا ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں اس حد تک کمی دیکھنے میں آتی ہے۔

’’ویسے تو جنوری کے وسط تک امکان ہوتا ہے سخت سردی کا اس میں درجہ حرارت بہت حد تک کم ہو جاتا ہے۔ لیکن اب دو تین دن کے بعد درجہ حرارت میں تھوڑا اضافہ ہوگا اور یہ جو یخ بستہ ہواؤں کی وجہ سے موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے یہ ختم ہو جائے گا۔‘‘

تاہم ان کا کہنا تھا کہ جنوری کے وسط میں ایک بار پھر موسم میں ایسی ہی شدت متوقع ہے۔

شدید سرد موسم کی وجہ سے بعض علاقوں میں معمولات زندگی بھی متاثر ہوئے ہیں اور بالائی علاقوں میں برفباری سے کئی مقامات کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے خشک سردی کی یہ لہر انسانی صحت کو کافی حد تک متاثر کرسکتی ہے اور ذرا سی بے احتیاطی سے نمونیا اور مختلف موسمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔

لہذا ڈاکٹروں کے بقول گرم کمروں سے کھلی فضا میں اور باہر سردی سے گرم جگہوں میں داخل ہوتےہ وئے خاص احتیاط کی جائے اور گرم ملبوسات کے علاوہ سر اور ناک کو ڈھانپ کر رکھا جائے۔
XS
SM
MD
LG