ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے ورجینیا کے سینیٹر ٹِم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔
کین ڈیموکریٹک پارٹی کے معروف سیاست دان ہیں۔ وہ معتدل خیالات کے مالک ہیں، جو ڈونلڈ ٹرمپ سے نالاں ووٹروں کو اپنی جانب کھینچنے کی کشش رکھتے ہیں یا پھر ایسے ووٹروں کو اپنا کرنے کا گُر جانتے ہیں جو پختہ طور پر کلنٹن کو اپنا امیدوار خیال نہیں کرتے۔
کلنٹن نے ’سی بی ایس‘ نیوز کو بتایا کہ ’’وہ کبھی الیکشن نہیں ہارے۔ وہ اعلیٰ پائے کے میئر، گورنر اور سینیٹر رہ چکے ہیں اور میرے خیال میں انتہائی باعزت سینیٹروں میں سے ایک ہیں‘‘۔
58 سالہ کین منی سوٹا میں پیدا ہوئے اور اُنھوں نے ہارورڈ سے وکالت کی تعلیم حاصل کی۔ صدر براک اوباما نے بھی ہارورڈ کے قانون کے اُسی اسکول سے تعلیم حاصل کی تھی۔
کین نے وسط امریکہ میں غربت کا قریب سے مشاہدہ کیا اور اُنھیں پتا ہے کہ غربت انسانی فطرت پر کیا اثرات ڈالتی ہے۔ اُنھوں نے جو وقت ہندوراس میں گزارا اُس تجربے کی روشنی میں وہ امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکینِ وطن کو شہری بننے میں مدد فراہم کرتے رہے جس بنا پر وہ ہسپانوی ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کر سکتے ہیں۔
کین نے اپنے سیاسی سفر کا آغازسنہ 1994میں کیا جب وہ ورجینیا کے شہر رچمنڈ میں سٹی کونسلر بنے۔ پھر وہ اس شہر کے میئر منتخب ہوئے 2002میں وہ ریاست ورجینیا کے لیفٹیننٹ گورنر منتخب ہوئے اور سنہ 2006میں ورجینیا کے گورنر منتخب ہوئے۔
سنہ 2012میں کین امریکی سینیٹ کے رُکن منتخب ہوئے، اور ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے چیرمین بنے۔
امور خارجہ کے میدان میں وہ وسیع تجربے کے مالک ہیں نہ صرف ہندوراس میں رہنے کا تجربہ رکھتے ہیں بلکہ وہ ’سینیٹ فارین رلیشنز‘ اور ’آرمد سروسز کمیٹی‘ کے رُکن رہے ہیں۔
کین کیتھولک ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ذاتی طور پر اسقاط حمل کے مخالف ہیں، لیکن اس ضمن میں وہ خواتین کو اِس فیصلے کا اختیار دینے کے حامی ہیں۔
وہ بین البحرالکاہل تجارتی سمجھوتے کے حامی ہیں جس کے لیبرل اور کنزرویٹو، دونوں ہی مخالف ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی اپنا قومی کنوینشن پیر کے روز فلاڈیلفیا میں منعقد کرنے والی ہے۔