امریکہ میں خوراک اور ادویات سے متعلق وفاقی ادارے، یوایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے حال ہی میں تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے لوگوں کو خبردار کرنے کے لیئے سگریٹ کی ڈبیوں پرمزید سخت وارننگ چھاپنے کے احکامات جاری کیے ہیں جن میں انتہائی خوفناک تصاویر اور پیغامات شامل ہیں ۔ سگریٹ کے ہر پیکٹ کے نصف حصے پر یہ پیغامات شائع کرنا اور سگریٹ کے ہر اشتہار کا بیس فیصد وقت اس مقصد کے لیے وقف کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے
امریکی ادارے نے بڑے سائز کی تصاویر پر مشتمل وارننگز کو سگریٹوں کے پیکٹوں اور اشتہارات پر اگلے سال ستمبر سے پہلے چھاپنے کا حکم دیا ہے ۔ مارگریٹ ہیم برگ ادارے کی کمشنر ہیں ۔ ان کا کہناہے کہ اس کا مقصد سگریٹ پینے کی ایک بڑی تعداد کو تمباکو کے مضر صحت اثرات سے مؤثر طورپر آگاہ کرنا ہے۔
سگرٹیوں کی ڈبیوں پر شائع کی جانے والی نئی وارننگز میں خراب دانتوں اور پوسٹ مارٹم کی گئی ایک لاش سمیت نو مخلتف تصاویر شامل ہیں جو سگریٹ کے پیکٹ کے دونوں جانب کے اوپرکے نصف حصے پر ہونگی ۔
امریکہ میں تمباکو نوشی کی شرح میں 1960ء کی دہائی کے بعد سے کافی کمی آئی ہے ۔تاہم امراض کی روک تھام اور بچاؤ سے متعلق امریکی محکمے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا کہنا ہے کہ اب بھی چار کروڑ 60لاکھ یا ہر پانچ میں سے ایک امریکی سگریٹ نوشی کا عادی ہے ۔ اور یہ بھی کہ اندازً چار لاکھ 43 ہزار امریکی ہر سال تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والے امراض سے ہلاک ہوتے ہیں ۔
سی ڈی سی کے مطابق سگریٹ نوشی مردوں میں پھیپھڑوں کے سرطان سے ہونے والی کل اموات کے90 فیصد جبکہ خواتین میں 80 فیصد اموات کی ذمے دار ہے ۔سی ڈی سی کے ڈائیرکٹر ڈاکٹر تھامس فرائیڈن کہتے ہیں کہ امریکہ کی کئی کھرب ڈالرز کی تمباکو کی صنعت ہر وقت نئی منڈیو ں کی تلاش میں رہتی ہے اور اب اس کی توجہ سمندر پار ملکوں کی جانب منتقل ہو رہی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ افریقی ملکوں میں جہاں سگریٹ نوشی اتنی عام نہیں انہیں اس کی شرح میں اضافے کا امکان نظر آرہا ہے اور چین جیسے ممالک میں جہاں سموکنگ عام ہے وہ اس کی شرح کو برقرار رکھنے کے خواہش مند ہیں ۔
ماہرین صحت کے مطابق خوفناک تصاویر اور پیغامات اس تاثر کا اثر زائل کرنے میں مدد گار ہونگی کہ تمباکو نوشی کوئی فیشن ایبل چیز ہے ۔تحقیق ثابت کر چکی ہے کہ ایسی مہمات یوراگوئے ، برازیل ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں تمباکو نوشی کی شرح میں کمی لانے میں خاصی مددگار ثابت ہوئی ہیں ۔
سگریٹ ساز کمپنیوں نے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اینڈمنسٹریشن کی نئی وارننگز کی مخالفت کرتے ہوئےاس قانون کو آزادیِ رائے کے اپنے آئینی حق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ان کمپنیز کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے سگریٹ کے پیکیٹوں کے نصف حصے پر اس طرح کے سخت پیغامات چھاپنے کا حکم دے کر حکومت صارفین کو تمباکو نوشی کے مضمرات سے آگاہ نہیں کر رہی بلکہ انہیں یہ پراڈکٹ خریدنے یا استعمال کرنے سے روک رہی ہے ۔