چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کے حل میں پاکستان کے کردار کا کوئی نعم البدل نہیں۔
اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو اسلام آباد پہنچنے کے بعد پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہی۔
چین کے وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ اُن کا ملک افغانستان میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور اگر افغانستان میں فریقین چین کی مدد چاہیں گے تو اُن کا ملک ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا کہ اُنھوں نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں حالیہ مہینوں میں آنے والی بہتری سے بھی چینی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ دونوں ملکوں نے افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے مل کر کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اُن کے ملک کے صدر ژی جنپنگ رواں سال ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔ تاہم اس دورے کی تاریخوں کے تعین کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
چین کے وزیرخارجہ وانگ یی کے ہمراہ آٹھ رکنی اعلیٰ سطحی وفد بھی پاکستان آیا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اُس کے چین کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات ہیں اور ایسے اعلیٰ سطحی دورے دونوں ملکوں کی حکومتوں اور عوام کے درمیان دیرینہ دوستی کا اہم جز ہیں۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق وانگ یی کا یہ دورہ چین کے صدر ژی جنپنگ کے رواں سال دورہ پاکستان کی تیاریوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
چینی صدر نے گزشتہ سال یہ دورہ کرنا تھا لیکن پاکستان میں جاری سیاسی کشیدگی اور خصوصاً وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومت مخالف جماعتوں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کی وجہ سے حکام کے بقول یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا۔
پاکستان اور چین کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات ہیں اور چین اس ملک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔
پاکستان، چین کے ساتھ خصوصاً توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔