رسائی کے لنکس

چین، امریکہ کا آبی ڈرون واپس کر دے گا


آبی ڈرون (فائل فوٹو)
آبی ڈرون (فائل فوٹو)

امریکی حاکم نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر ڈرون کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

چین نے کہا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین سے قبضے میں لیا گیا امریکی آبی ڈرون واپس کر دے گا لیکن اس نے اپنے اس موقف کو برقرار رکھا ہے کہ واشنگٹن نے بین الاقوامی پانیوں سے پکڑے جانے والے ڈرون کے معاملے کو مبینہ طور پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جو کہ "نامناسب اور غیرمعاون" انداز ہے۔

پینٹاگان کا کہنا تھا کہ زیر سمندر یہ ڈرون پانی میں نمکیات اور درجہ حرارت سے متعلق سائنسی تحقیق کے عمل کا حصہ تھا جسے جمعرات کو فلپائن کے شمال مغرب میں 90 کلومیٹر کے فاصلے پر چین نے اپنے قبضے میں لیا۔

امریکی حاکم نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر ڈرون کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

چین کی وزارت دفاع نے کہا کہ چینی بحریہ کی کشتی نے پانی میں ایک "نامعلوم آلے" کے ٹکڑے کو دیکھا جسے "تحفظ" کے پیش نظر نکال لیا گیا۔ بعد ازاں وزارت نے بتایا کہ یہ آلہ امریکی ڈرون تھا۔

ہفتہ کو چینی وزارت دفاع کے حکام کا کہنا تھا کہ یہ امریکی سامان "مناسب انداز میں" واپس کر دیا جائے گا لیکن اس کی مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔ پینٹاگان نے تصدیق کی کہ اس معاملے پر وہ چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔

یہ تازہ واقعہ واشنگٹن اور اس کے ایشیائی اتحادیوں میں بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کی بڑھتی ہوئی عسکری موجودگی پر تشویش میں اضافے کا سبب بنا ہے۔

برونائی، فلپائن، ویتنام اور ملائیشیا بھی اس آبی خطے میں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر اپنا حق ملکیت جتاتے ہیں اور چین کے ساتھ اس معاملے پر ان کا تنازع چلا آرہا ہے۔

XS
SM
MD
LG