رسائی کے لنکس

چین اور امریکہ میں دفاعی تعاون میں اضافے کی کوشش


چین اور امریکہ میں دفاعی تعاون میں اضافے کی کوشش
چین اور امریکہ میں دفاعی تعاون میں اضافے کی کوشش

اس ہفتے گزشتہ سات سال میں پہلی مرتبہ امریکہ اور چین کے درمیان دفاعی امور کے بارے میں اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے۔ دونوں ملکوں کی دفاعی قیادت کا کہنا ہے کہ چین کے چیف آف سٹاف جنرل چن بنگڈی کےدورہ واشنگٹن کے موقع پر ہونے والے ان مذاکرات سے انہیں ایک دوسرے کا موقف بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملا ۔

اس ہفتے واشنگٹن میں امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والی بات چیت کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے مفادات اور موقف کو سمجھتے ہوئے دفاعی شعبے میں تعلقات کومضبوط کرنا تھا ۔ دونوں ممالک کے بینڈز کی مشترکہ پرفارمنس کے علاوہ امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف ایڈمرل مائیک ملن اور جنرل چن بنگڈی نے تفصیلی مذاکرات کئے۔

امریکہ میں چین کی ایشیا بحرالکاہل میں بڑھتی ہوئی عسکری طاقت کے بارے میں تحفظات پائے جاتے ہیں اوراس بارے میں دونوں ملکوں کا موقف ایک دوسرے سے مختلف ہے۔

پینٹاگون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جنرل چن نے امریکی تحفظات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ چین کی فوج امریکی فوج سے ابھی 20سال پیچھے ہے۔

ان کا کہناتھا کہ پچھلے چند روز میں میں امریکہ کی فوجی مہارت ، ان کے آلات اور فوجی حکمت عملی دیکھ کر حیران ہوا ہوں۔ میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ چین میں امریکہ سے ٹکر لینے کی صلاحیت نہیں ہے۔

جنرل چن نے جو اہم معاملات امریکہ کے ساتھ اٹھائے ان میں امریکہ کی جانب سے تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنا اور چین کے مفادات کا احترام شامل تھے۔

چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے اور اپنی نیوز کانفرنس میں جنرل چن نے دوہرایا کہ جزیرے کو ساتھ ملانے کے لئے اگر ضرورت پڑی تو چین طاقت کے استعمال سے بھی گریز نہیں کرے گا۔ مگر چینی جنرل نے کہا کہ ان مذاکرات کے ثمرات چیلنجز سے کہیں بڑھ کر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اسے اس طرح دیکھتا ہوں کہ ہم دونوں ملکوں اور ہماری افواج کے درمیان تعاون اہم ہے۔ کچھ اہم معاملات پر ہمارے موقف ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔ اور کچھ معاملات پر ہم متفق نہیں۔

سن 2010 ءمیں دونوں ملکوں کے تعلقات اس وقت سرد مہری کا شکار ہوئے جب امریکہ نے تائیوان کے ساتھ تقریباً ساڑھے چھ ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ کیا۔ اس سال جنوری میں امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے چین کے دورے سے تعلقات میں کچھ بہتری آئی۔ لیکن اب امریکہ تائیوان کو ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کے معاہدے پر غور کر رہا ہے۔ جنرل چن نے واضح کیا کہ اس معاہدے کی منظوری سے امریکہ اور چین کے تعلقات متاثر ہونگے۔

ایڈمرل مایئک ملن نے کہا کہ چینی جنرل نے انہیں چین کے دورے کی دعوت دی ہے جو انہوں نے قبول کی ہے۔ مذاکرات کے دوران دونوں رہنماؤں نے آئندہ سال ہنگامی حالات اورقدرتی آفات میں امداد فراہم کرنے اور سمندروں میں سیکیورٹی بہتر کرنے اور قزاقی سے نمٹنے کے لئے مشترکہ مشقیں کرنے پر اتفاق کیا۔

XS
SM
MD
LG