رسائی کے لنکس

چین اور ترکی کے درمیان تعاون بڑھانے کے معاہدات


چین اور ترکی کے درمیان تعاون بڑھانے کے معاہدات
چین اور ترکی کے درمیان تعاون بڑھانے کے معاہدات

ایشیا کی دو ابھرتی ہوئی معاشی طاقتوں ترکی اور چین نے باہمی تجارت اور تعاون میں اضافے کے دو نئے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

معاہدوں پر دستخط کی تقریب بدھ کو انقرہ میں منعقد ہوئی جس میں ترکی کے دورے پر موجود چین کے نائب صدر زی جن پنگ بھی شریک تھے۔

معاہدوں کے تحت دونوں ممالک کی کمپنیاں ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز کا معاشی تعاون کریں گی جب کہ دو طرفہ تجارت کو آئندہ تین برس تک مقامی کرنسیوں میں کیا جائے گا جس کی مالیت ایک ارب60 کروڑ ڈالرز بنتی ہے۔

واضح رہے کہ چین اور ترکی کے درمیان باہمی تجارت کا حجم گزشتہ 10 برسوں کے دوران میں 24 ارب ڈالرز سالانہ تک جاپہنچا ہے لیکن اس کا زیادہ تر حصہ چینی برآمدات پر مشتمل ہے۔

ترک حکام باہمی تجارت میں موجود اس عدم توازن کے خاتمے کے خواہاں ہیں اور اپنے ملک میں چین کی جانب سے مزید سرمایہ کاری، چینی سیاحوں کی ترکی آمد اور دیگر مقامات بشمول افریقہ کے مختلف منصوبوں میں چین اور ترکی کی مشترکہ سرمایہ کاری کا تقاضا کر رہے ہیں۔

اپنے دورے میں باہمی تعاون میں اضافے کے معاہدوں کے علاوہ چینی رہنما نے ترک قیادت سے اپنی ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے دیگر امور اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

تاہم چینی نائب صدر کے دورے کے دوران میں طرفین نے باہم متنازع امور پرگفتگو سے گریز کیا جن میں سب سے اہم معاملہ چینی حکام کی جانب سے صوبہ سنکیانگ میں ترک نسل سے تعلق رکھنے والی اقلیتی ایغور آبادی کے خلاف جاری کاروائیاں ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان شام میں جاری سیاسی بحران کے حل کے طریقہ کار پر بھی سنگین اختلافات موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG