رسائی کے لنکس

چین نے شمالی کوریا سے کوئلے کی درآمدات معطل کر دیں


شمالی کوریا سے آنے والے کوئلے کو ڈنڈونگ کی بندرگاہ سے منتقل کیا جا رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
شمالی کوریا سے آنے والے کوئلے کو ڈنڈونگ کی بندرگاہ سے منتقل کیا جا رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

چین، شمالی کوریا کا سب سے بڑا تجارتی ذریعہ ہے اور اتوار کو سامنے آنے والی معطلی سے پیانگ یانگ کے لیے غیرملکی زرمبادلہ کا حصول مزید دشوار ہو جائے گا۔

چین نے رواں سال کے لیے شمالی کوریا سے کوئلے کی تمام درآمدات کو معطل کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔

اتوار کو شروع کیے گئے اس عمل کا مقصد پیانگ یانگ کو اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

وزارت تجارت کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ اقدام گزشتہ سال نومبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے شمالی کوریا کے پانچویں جوہری تجربے کی پاداش میں عائد کی گئی پابندیوں کے مطابق ہے۔

چین نے گزشتہ اپریل میں بھی شمالی کوریا سے کوئلے کی درآمد پر پابندی عائد کی تھی لیکن ان تعزیرات میں غیر فوجی استعمال کے لیے کوئلہ منگوانے کی اجازت دی گئی تھی۔

چین، شمالی کوریا کا سب سے بڑا تجارتی ذریعہ ہے اور اتوار کو سامنے آنے والی معطلی سے پیانگ یانگ کے لیے غیرملکی زرمبادلہ کا حصول مزید دشوار ہو جائے گا۔

بیجنگ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس بنا پر تنقید کا سامنا رہا ہے کہ وہ پیانگ یانگ سے متعلق نرمی برت رہا ہے، لیکن چین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا پر اس کا اثرورسوخ محدود ہے۔

تاہم شمالی کوریا کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں پر چین کی برہمی میں بھی اضافہ ہوا۔

سلامتی کونسل کی قراردادوں میں شمالی کوریا کو جوہری اور بیلسٹک میزائل تجربات نہ کرنے کا کہا گیا ہے لیکن پیانگ یانگ نے ایک ہفتہ قبل ہی ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG