|
چین کی کمیونسٹ پارٹی کو بد عنوانی اور نظم و ضبط کے مسائل ختم کرنے کے لیے خنجر کا رخ اپنی جانب کرنا ہوگا، یہ بات چینی صدر شی جن پنگ نے ایک تقریر میں کہی ہے۔ اسے بد عنوان عہدیداروں اور انہیں بدعنوانی پر مجبور کرنے والوں کے خلاف ایک نئے اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دس سال پہلے اقتدار میں آنے کے بعد شی نے پارٹی کے ان ارکان کے خلاف بلا امتیازکارروائی کی ہے جویا تو بد عنوان تھے یا جو حکومت کی پالیسیوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے۔
لیکن بڑے پیمانے پر کارروائی کے باوجود پارٹی میں بدعنوانی مو جود ہے خاص طور پر مسلح افواج میں۔ گزشتہ دو برسوں میں دو سابق وزرائے دفاع کو پارٹی سے نکالا گیا ہے۔ ان پر نظم و ضبط کی خلاف ورزی، دوسرے معنوں میں بد عنوانی کے سنگین الزامات تھے۔
صدر شی نے پیر کے روز پارٹی کے مرکزی جریدے چوشی جرنل میں پیر کو شائع ہونے والی ایک تقریر میں کہا کہ پارٹی کے ارکان کو بدعنوانی پر مجبور کرنے والی تنظیموں اور گروپس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا، "ایسے میں جب پارٹی کی صورتِ حال اور ٹاسکس میں تبدیلی آرہی ہے، ہر طرح کے تنازعے اور مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔"
انہوں نے کہا، "ہمارے اندر اتنی جرآت ہونی چاہئیے کہ ہم چاقو کا رخ اپنی جانب کریں اور ان مسائل سے پیدا ہونے والے منفی اثرات کو بروقت ختم کر سکیں تاکہ پارٹی میں جوش و جذبہ اور فعالیت برقرار رہے۔"
شی کی تقریر کے بعض اقتباسات رواں سال 8 جنوری کی ان کی تقریر کا حصہ تھے مگر انہیں اس سے پہلے شائع نہیں کیا گیا تھا۔
پیر کو شائع ہونے والی صدر شی کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی کےعہدیداروں کو نظم و ضبط کا پابند بنانے اور انہیں بد عنوانی کی ترغیب دینے والوں کے خلاف کارروائی پر زور دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ وزارتِ دفاع نے انکشاف کیا تھا کہ ملک کے اعلیٰ ترین فوجی ادارے، سینٹرل فوجی کمیشن میں فرائض انجام دینے والے ایک ایڈمرل کے خلاف نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں کی چھان بین ہو رہی ہے۔
پارٹی کے سینٹرل کمشن فار ڈسپلن انسپیکشن کے مطابق گزشتہ سال پارٹی کے چھ لاکھ دس ہزار عہدیداروں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی تھی۔ ان میں 49 نائب وزیر یا گورنر کے عہدے کے تھے۔
وی او اے نیوز
فورم