رسائی کے لنکس

چین: حکومت مخالف اہم وکیل تین سال بعد رہا


گاؤ زیشنگ (فائل فوٹو)
گاؤ زیشنگ (فائل فوٹو)

وکیل جینسر کا کہنا ہے کہ گاؤ کے اہل خانہ کو امریکی حکومت نے تحفظ فراہم کیا ہوا ہے اور وہ ایسا ہی کچھ گاؤ کے لیے بھی چاہتے ہیں۔

چین میں انسانی حقوق کے ایک نامور کارکن اور وکیل گاؤ زیشنگ کو تین سال کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا لیکن بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ حکام کی کڑی نگرانی میں رہیں گے۔

گاؤ زیشنگ کے وکیل جارڈ جنسر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا گاؤ امریکہ آسکتے ہیں اور اپنی بیوی، بیٹے اور بیٹی سے مل سکتے ہیں۔

"ان کے اہل خانہ ان سے ملنے کے لیے بیتاب ہیں اور وہ (گاؤ) بہت برسوں سے بہت کچھ برداشت کرتے رہے ہیں اور وہ واقعتاً چین میں شدید دباؤ میں رہنے والے حکومت کے مخالفین کے لیے ایک چیمپیئن ہیں اور وہ انسانی حقوق کے ایک وکیل کے طور پر ان سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

گاؤ بحیثیت وکیل عسیائیوں اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔ انھیں 2006ء میں بغاوت کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی لیکن انھیں 2011ء میں جیل بھیجا گیا۔

ان کے ایک بھائی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ گاؤ فی الوقت اورمچی میں اپنے سسر کے ہاں مقیم ہیں۔

گاؤ کی اہلیہ نے جمعرات کو ان سے ٹیلی فون پر بات کی اور ان کے بقول گاؤ کے دانت میں تکلیف ہے۔

جینسر کا کہنا ہے کہ گاؤ کے اہل خانہ کو امریکی حکومت نے تحفظ فراہم کیا ہوا ہے اور وہ ایسا ہی کچھ گاؤ کے لیے بھی چاہتے ہیں۔ ان کے بقول انھوں نے گاؤ کے معاملے سے متعلق کانگریس کے چند ارکان بعض سرکاری محکموں سے رابطہ کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG