رسائی کے لنکس

’نیا چینی طیارہ امریکی ٹیکنالوجی کی نقل نہیں‘


جے ٹوئنٹی
جے ٹوئنٹی

بین الاقوامی میڈیا میں رواں ہفتے شائع ہونے والی خبروں کے مطابق کروشیا کے سابق فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ کوسوو جنگ کے دوران امریکی طیارہ گرنے کے بعد چینی خفیہ اہلکاروں نے اس علاقے میں پہنچ کر مقامی کاشت کاروں سے اس کے پرزے خریدنے کی کوششیں شروع کر دی تھیں۔

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اُن اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے جن کے مطابق ملک کے نئے جدید ترین طیارے میں استعمال کی گئی ٹیکنالوجی ممکنہ طور پر سربیا میں مار گرائے گئے امریکی لڑاکا طیارے کے پرزوں سے حاصل کی گئی ہے۔

اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ کے مطابق وزارت دفاع کے حکام نے ان اطلاعات کو مغربی میڈیا کی جانب سے چین کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ ان اطلاعات کا جواب دینا غیر ضروری ہے۔

اخبار نے ریڈار نظام سے بچ نکلنے کی صلاحیت رکھنے والے چین کے ’جے ٹوئنٹی‘ طیارے کی تجرباتی پرواز کرنے والے پائلٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ طیارہ 1999ء میں تباہ ہونے والے امریکی ’ایف ون ون سیون نائٹ ہاک‘ طیارے سے تکنیکی طور پر کہیں زیادہ جدید ہے۔

پائلٹ جو یونگلی نے طیارہ کا موازنہ امریکہ کے جدید ترین طیارے ’ایف ٹوئنٹی ٹو ریپٹر‘ اور روس کے ’سخوئی ٹی ففٹی‘ سے کیا۔


نائٹ ہاک
نائٹ ہاک

بین الاقوامی میڈیا میں رواں ہفتے شائع ہونے والی خبروں کے مطابق کروشیا کے سابق فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ کوسوو جنگ کے دوران امریکی طیارہ گرنے کے بعد چینی خفیہ اہلکار وں نے اس علاقے میں پہنچ کر مقامی کاشت کاروں سے اس کے پرزے خریدنے کی کوششیں شروع کر دی تھیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ اُن کے خیال میں چینی انجینیئروں نے تباہ شدہ طیارے کے پرزوں کا جائزہ لیا تا کہ ریڈار نظام سے بچنے میں مدد دینے والی ٹیکنالوجی کو سمجھا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG