چین میں حکمران جماعت کے اخبار کے مطابق بدعنوانی کے الزام میں برطرف کیے گئے ریلوے کے وزیر نے ملک میں تیز رفتار ریل نظام کے توسیعی منصوبے کی نگرانی کے دوران مبینہ طور پر 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رشوت لی ہے۔
اخبار ”گلوبل ٹائمز“ نے کہا ہے کہ چینی وزیر کو 10 داشتاؤں کی صحبت بھی حاصل رہی جن میں فنکارائیں شامل تھیں۔
لیو زی جن (Liu Zhijun) کو گذشتہ ماہ اُن کے عہدے دے سے ہٹایا گیا تھا اور اُن سے وزارت میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ وزارت نے گذشتہ سال تیز رفتار ریلوے کے نظام پر 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
گلوبل ٹائمز نے کہا ہے کہ اُس نے اپنی خبر ایک علاقائی اخبار ’نیو سنچری ویکلی‘ میں شائع ہونے والے مضمون کی بنیاد پر دی ہے۔ اخبار کے مطابق لیو نے ریلوے کے آٹھ بڑے منصوبوں میں 2.5 سے چار فیصد تک کمیشن لیا ہے۔
کیمونسٹ پارٹی کے اخبار نے کہا ہے کہ اس کام میں لیو زی جن کے ساتھ اُن کے قریبی دوست ڈینگ شم آئیو (Ding Shumiao) بھی شامل ہیں جن کا تعلق شانزی صوبے سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1