رسائی کے لنکس

گرجا گھرسےبے دخل عبادت گزاروں کی گرفتاری


گرجا گھرسےبے دخل عبادت گزاروں کی گرفتاری
گرجا گھرسےبے دخل عبادت گزاروں کی گرفتاری

چین کی کمیونسٹ حکومت عبادت کو سرکار کی طرف سے منظور شدہ گرجا گھروں تک محدود کرتی ہے

چین کی پولیس نے اتوار کو ایک غیر رجسٹر شدہ عیسائی گرجا گھر سے درجنوں عبادت گزاروں کواُس وقت حراست میں لے لیا جب وہ عمارت سےباہر سروس منعقد کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جِس سے قبل اُنھیں بیجنگ میں اپنی معمول کی عبادت گاہ سےبے دخل کر دیا گیا تھا۔

شووانگ چرچ کے پیشواؤں نے، جن کا تعلق ایک پروٹیسٹنٹ گروپ سے ہے جس کے تقریباً 1000ماننے والے ہیں، اِن عبادت گزاروں سے کہا تھا کہ وہ سنڈے سرورس کے لیے بینجگ کےایک اوپن ایئر مقام پر جمع ہوں، جس سے قبل چرچ کو اُس مقام سے زبردستی باہر دھکیلا گیا تھا جس جگہ کو وہ بیجنگ کے ایک رستوران سےکرائے پر لیا کرتے تھے۔

لیکن بظاہر پولیس کو مجمعے کے ارادوں کا پتا لگ گیا۔ اُنھوں نے اُس عوامی مقام کے گِرد رسیاں باندھ دیں اور عبادت کے لیے جمع ہونے والوں کو وہاں سے لے گئے۔ ٹیلی ویژن کی فوٹیج میں پولیس کی طرف سے لوگوں کو ایک بس میں سوار کرتے دکھایا گیا ہے۔
چین کی کمیونسٹ حکومت عبادت کو سرکار کی طرف سے منظور شدہ گرجا گھروں تک محدود کرتی ہے۔ لیکن ملک کے آٹھ کروڑ عیسائی زیادہ تر غیر رجسٹر اجتماعات میں عبادت کرتے ہیں جنھیں ’ہاؤس چرچز‘ کا نام دیا جاتا ہے، اور جن کو مختلف طریقے سے پولیس ہراساں کرتی رہتی ہے۔ ایسو سئیٹڈ پریس نے اتوار کو گرفتاری سے بچ جانے والے چرچ کے ایک رُکن کے حوالے سے بتایا ہےکہ تقریباً 200عبادت گزاروں کو پولیس حراست میں لیا گیا ہے۔

بیجنگ کے شمال مغرب میں اتوار کو ہونے والا تصادم ، مشہور فنکار اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکن، ’ آئی وائی وائی‘ کی گرفتاری کے ایک ہفتہ بعد رونما ہوا ہے۔ وہ بین الاقوامی سطح پرایک ممتاز منحرف شخص کے طور پر جانے جاتے ہیں اور جنھیں منحرفین کے خلاف دو ماہ سےبڑے پیمانے پر جاری کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔ اہل کاروں نے تسلیم کیا ہے کہ آئی کو پولیس نے تین روز قبل بیجنگ ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا اُس قت جب وہ ایک غیر ملکی پرواز پرسوار ہونے کی تیاری میں تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اُن کے خلاف معاشی جرائم کے تحت تفتیش کی جارہی ہے۔

XS
SM
MD
LG