وفاقی وزیربرائے محنت و افرادی قوت سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دستیاب اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں چائلڈ لیبر میں تین سے چار فیصد کمی ہوئی ۔ ان کے مطابق یہ تعداد پہلے 30لاکھ تھی جو اب کافی حد تک کم ہوگئی ہے۔
وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے مسئلے کا مناسب حل تعلیم کا فروغ اور غربت کا خاتمہ ہے۔ اُنھوں نے کہا چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے حکومت کے پاس موجود فنڈ ز ناکافی ہیں اس لیے ان کی یہ کوشش ہے وہ وزارت محنت کو اس کام میں شامل کرکے مئوثر حکمت عملی ترتیب دیں اور زیادہ سے زیادہ فنڈ مختص کریں۔ اُنھوں نے کہا کہ اس ضمن میں عالمی ادارہ محنت سے بھی فنڈ ملنے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے مزید منصوبے شروع کیے جانے چاہئیں کیونکہ اس پروگرام میں یہ شامل ہے کہ ہر گھر سے ایک بچے کو ٹیکنکل ٹریننگ دی جائے جب 12اور 13سال کے پانچ لاکھ بچے ٹیکنکل تعلیم کے حصول کی طرف جائیں گے تو ان کے اس اقدام سے بقول گھروں میں غربت ختم ہوگی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ چائلڈ لیبرپاکستان کے ماتھے پر ”بدنما داغ“ ہے اس لیے حکومت چاہتی ہے ملک سے اسے ختم کیا جائے۔ دنیا میں بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کا عالمی دن ہفتے کو منایا جارہا ہے۔