بلوچستان کے سرحدی قصبے چمن کے ایک اہم بازار مال روڑ پر کھڑی ایک موٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے کم ازکم ایک شخص ہلاک اور دس زخمی ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ نامعلوم عسکریت پسندوں نے موٹر سائیکل پر دھماکہ خیز مواد نصب کر کے اسے مال روڑ پر کھڑا کر دیا تھا۔
دھماکہ اس وقت ہوا جب فرنٹیئر کانسٹیبلری کی ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی، جس پر کئی اہل کار سوار تھے۔
روزنامہ ڈان کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو ہے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
دھماکے میں ایف سی کے دو اہل کار بھی زخمی ہوئے۔
زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جا رہا ہے اور متاثرہ علاقے کو پولیس نے اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی ادارے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جمعے ہی کے روز کوئٹہ کی ایک فروٹ مارکیٹ میں بم دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
بلوچستان کے کئی حصوں میں قوم پرست اور مذہبی عسکریت پسند گروپ فعال ہیں جن پر قابو پانے کے لیے سیکورٹی ادارے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔