پاکستان میں کوائف کا انداج کرنے والے قومی ادارے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین طارق ملک نے جمعہ کو اپنا استعفی وزارت داخلہ کو بجھوا دیا۔
اُنھوں نے اپنے استعفے کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائی۔ لیکن وجہ بظاہر حکومت خاص طور پر وفاقی وزیر داخلہ اور طارق ملک کے درمیان تناؤ تھا۔
گزشتہ ماہ وزارت داخلہ کی جانب سے طارق ملک کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے اُن کی جگہ سندھ میں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل زاہد حسین کو قائم مقام چیئرمین مقرر کر دیا گیا تھا۔
لیکن طارق ملک نے اس برطرفی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی جس پر اعلٰی عدالت نے ’نادرا‘ کے چیئرمین کی برطرفی اور ان کی جگہ قائم مقام سربراہ کی تقرری کے حکومتی نوٹیفیکیشن کو معطل کر دیا تھا۔
حکومت نے بعد میں طارق ملک کے خلاف انکوائری بھی شروع کروا رکھی تھی۔
چیئرمین نادرا کی برطرفی کے معاملے پر پارلیمان میں حزب مخالف کی جماعتوں نے بھی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور بعض جماعتوں کا الزام تھا کہ یہ انتخابات میں دھاندلی کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔
اُنھوں نے اپنے استعفے کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائی۔ لیکن وجہ بظاہر حکومت خاص طور پر وفاقی وزیر داخلہ اور طارق ملک کے درمیان تناؤ تھا۔
گزشتہ ماہ وزارت داخلہ کی جانب سے طارق ملک کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے اُن کی جگہ سندھ میں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل زاہد حسین کو قائم مقام چیئرمین مقرر کر دیا گیا تھا۔
لیکن طارق ملک نے اس برطرفی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی جس پر اعلٰی عدالت نے ’نادرا‘ کے چیئرمین کی برطرفی اور ان کی جگہ قائم مقام سربراہ کی تقرری کے حکومتی نوٹیفیکیشن کو معطل کر دیا تھا۔
حکومت نے بعد میں طارق ملک کے خلاف انکوائری بھی شروع کروا رکھی تھی۔
چیئرمین نادرا کی برطرفی کے معاملے پر پارلیمان میں حزب مخالف کی جماعتوں نے بھی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور بعض جماعتوں کا الزام تھا کہ یہ انتخابات میں دھاندلی کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔