ایک امریکی بشپ نے کہا ہے کہ پوپ فرانسس کے دورے کے دوران فلاڈیلفیا میں کیتھولک خاندانوں کے ایک عالمی اجتماع میں ہم جنس پرست بھی شریک ہو سکیں گے۔
ستمبر میں ہونے والی اس پانچ روزہ تقریب میں 15,000 افراد کی لیکچرز اور ورکشاپس میں شرکت کی توقع ہے، جن کا مقصد خاندان کے مقدس رشتوں کو تقویت دینا ہے۔ پوپ اجتماع کے آخری دو روز کے دوران تقریبات میں شرکت کریں گے۔
ہم جنس پرستی کے خلاف مذہبی اور سول قوانین کے باوجود امریکہ میں ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے والدین ایک حقیقت ہیں۔ کیتھولک چرچ ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے افراد کی شادیوں کی سخت مخالفت کرتا رہا ہے، مگر پوپ فرانسس نے اپنے پیش روؤں کی نسبت ہم جنس پرستی کی طرف زیادہ برداشت کا مظاہرہ کیا ہے۔
جمعرات کو ویٹیکن کا دورہ کرنے والے ایک امریکی بشپ نے اعلان کیا کہ فلاڈیلفیا میں ہونے والے اجتماع میں ہم جنس پرست گروپ اور خاندان باضابطہ نمائندگی حاصل کر سکتے ہیں۔ فلاڈیلفیا کے بشپ جان مکلنٹائر نے کہا کہ اجتماع میں ہم جنس پرستوں کے مسائل پر ہونے والی ایک تقریب میں ایک معروف ہم جنس پرست کیتھولک رون بیلگاؤ اپنے تجربات بیان کریں گے۔
’’وہ اس پر بات کریں گے کہ انہوں نے کیسے اپنے جنسی میلان کو قبول کیا اور کیسے انہوں نے اس دوران حٖضرت عیسیٰ اور چرچ کی تعلیمات سے مدد حاصل کی۔ ان کی والدہ ہمیں بتائیں گی کہ انہوں نے کیسے اپنے بیٹے کے جنسی میلان کو قبول کیا اور اس سارے تجربے پر ایک خاندان میں ماں ہونے کی حیثیت سے روشنی ڈالیں گی۔‘‘
فلاڈیلفیا چرچ رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ شرکا کو چرچ کی تعلیمات کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
فلاڈیلفیا کے آرچ بشپ چارلس چاپٹ نے کہا کہ’’ہم کسی قسم کی لابنگ کا موقع فراہم نہیں کر رہے، مگر بغیر تفریق کے ہر ایک کو، ہر چیز کے لیے، ہر وقت خوش آمدید کہا جائے گا۔ ہمیں اس بات کا بھی ادراک ہونا چاہیئے کہ ہم حقیقی مسائل پر بات کر رہے ہوں گے، نہ کہ قیاس آرائیوں پر، اور آج یہ بہت سے خاندانوں کے لیے بہت حقیقی چیز ہے۔‘‘
ویٹیکن کی طرف سے مستقبل قریب میں شادی پر اپنا مؤقف تبدیل کرنے کا امکان نہیں، مگر پوپ فرانسس کی قیادت میں کیتھولک چرچ خاندانوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہوا ہے۔