پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی سے فلمی کاروبار سے جڑے افراد کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک جانب نیا سال شروع ہوئے ڈھائی ماہ ہو چکے ہیں، اس کے باوجود کوئی پاکستانی فلم ریلیز نہیں ہوئی جبکہ پاکستانی سنیما ہالز بھارتی فلمیں بھی نہیں دکھا سکتے جس کے باعث انہیں سخت مالی خسارے کا سامنا ہے۔
اور اب مزید یہ کہ۔۔۔کچھ انگریزی یا ہالی ووڈ فلموں کی نمائش بھی نہیں ہو سکے گی۔ اس کی تازہ ترین مثال فلم ’کیپٹن مارویل ‘ اور فلم ’ایوینجر: اینڈ گیم‘ ہے جو اسی ماہ ریلیز ہونا تھیں۔
فلم ’کیپٹن مارویل‘ کی ڈسٹری بیوشن کمپنی کے موجودہ سربراہ مہیش سمت ہیں جن کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ ’کپپٹن مارویل‘ کی پاکستان اور بھارت سمیت پورے جنوبی ایشیا میں ڈسٹری بیوشن اسی کمپنی کے پاس ہے، مگر دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی اور تعلقات میں تناؤ کے سبب انہوں نے پاکستان میں فلم کی ریلیز کے حقوق نہیں دیئے۔ جس کی وجہ سے ’کیپٹن مارویل‘ پاکستان میں ریلیز نہیں ہو سکے گی۔
فلم اپنی ریلیز سے پہلے ہی خواتین کے حقوق سمیت کئی حوالوں سے دنیا بھر میں تنقید کی زد میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد فلم کی ریلیز کی منتظر ہے۔
کیپٹن مارویل، پہلی مارویل فلم ہے جس میں خاتون کے کردار کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔ یہ کردار بیری لارسن نے ادا کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ساتھ ایک اور فلم ’ایوینجرز : اینڈ گیم ‘ کی ریلیز کا امکان بھی بہت کم ہے۔
پاکستانی فلم ڈسٹری بیوشن کمپنی ’آئی میکس پاکستان ‘ نے پہلے ہی اس سلسلے میں ایک معذرت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ادارے ’ڈزنی انڈیا‘ نے پاکستان کو فلم کی ریلیز کے حقوق دینے سے انکار کر دیا ہے۔