کینیڈا نےانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ڈرون اور بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے جن کا ہدف دو ادارے اور آٹھ افراد ہیں۔
دارالحکومت آٹوا میں وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق کینیڈا کی جانب سے ایران کے خلاف یہ تازہ ترین پابندیاں، جو اکتوبر کے بعد سے دسویںہیں تہران اور شمال مغربی ایران میں ’’انسانی حقوق کی مجموعی اور منظم خلاف ورزیوں‘‘ کے مرتکب ’’اپاسداران انقلاب اور لاء انفورسمنٹ فورسز(LEA)‘‘ کے سینیئر اہل کاروں سمیت افراد پر لاگو ہوگا۔
یہ پابندیاں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں اور بیلسٹک میزائل کی تیاری میں ملوث سینئر ایرانی اہلکاروں پر بھی عائد ہوں گی۔
خیال رہے کہ مغرب اور ایران کے درمیان تناؤ میں اضافہ تہران کی جوہری سرگرمیوں اور یوکرین میں روس کی جنگ کے لیے ڈرونز کی سپلائی کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ کی جانب سے مہینوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں پر پابندیوں سے ہوا ہے۔
تہران نے یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے ماسکو کو ڈرون فروخت کرنے کی تردید کی ہے۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ایک بیان میں کہا کہ’’ہم ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایرانی عوام پر وحشیانہ مظالم بند کرے اور نیک نیتی کے ساتھ ان کے مطالبات کو پورا کرے‘‘۔
کینیڈا کی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی پابندیوں کی زد میں آنے والے ادارے ،حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے آن لائن رابطوں میں خلل ڈالنے اور ان میں ہیرا پھیری کرنے میں یا قانون نافذ کرنے والوں کو مظاہروں کو وحشیانہ انداز میں کچلنے کے لئےاستعمال ہونے والے ’’ٹیکٹیکل‘‘ آلات کی فراہمی کے ذریعے ایرانی حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔
(اس رپورٹ کی کچھ تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)