برما میں جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی نے کہا کہ اگر ان کی جماعت ’نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی‘ فیصلہ کرے گی کہ ان کا نئی حکومت میں شامل ہونا ایک احسن قدم ہوگا تو وہ اس پر عمل کریں گی۔
پیر کو جاپان کے سرکاری ریڈیو ’این ایچ کے‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نوبل انعام یافتہ سوچی کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے حامی کارکنوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نئی حکومت میں رہ کر تبدیلی لانے والی قوتوں کو مضبوط کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر تھین سیئن، جن سے وہ گزشتہ ماہ ملاقات کرچکی ہیں،جمہوریت پسندانہ اقدامات کے لیے ضروری اصلاحات نافذ کرنے پر آمادہ ہیں۔
سوچی نے برما کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سیاسی قیدیوں کی رہائی جیسے ٹھوس اقدامات بھی کرے۔ ان کے بقول وسیع پیمانے پر عوامی حمایت حاصل کیے بغیر اصلاحات کی حکومتی کوششیں کارگر ثابت نہیں ہوں گی۔